چین نے مائیک پومپیو سمیت 28 عہدیداران پرعائد کی پابندیاں

0
197

چین نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سبکدوش ہونے والے ریاستی سیکریٹری مائیک پومپیو کے ساتھ  27 اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف ‘جھوٹ اور دھوکہ دہی’ کے الزام میں پابندیاں عائد کی ہیں -اسکے ساتھ انہونے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی نئی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام چین کے غصے کی علامت ہے جو خاص طور پر مائیک پومپیو کی جانب سے اپنے عہدے کے آخری ایام میں چین پر اپنے ایغور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کے الزام عائد کرنے کے رد عمل میں سامنے آئے۔

چین کے حوالے سے یہ نظریہ جو بائیڈن کی جانب سے مائیک پومپیو کی جگہ منتخب کیے گئے انتھونی بلینکین بھی رکھتے ہیں۔

ٹرمپ کے دور میں واشنگٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کی تردید کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ان پابندیوں کا اعلان اس وقت کیا جب صدر جو بائیڈن صدارتی حلف اٹھا رہے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ مائیک پومپیو اور دیگر نے ‘متعدد بے وقوفانہ اقدامات کی منصوبہ بندی کی، ان کو فروغ دیا اور پر عمل کیا جو چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت تھے اور جس سے چین کے مفادات کو مجروح کیا گیا، چینی عوام کو ناراض کیا گیا اور چین، امریکا تعلقات کو شدید نقصان پہنچا’۔

پابندی کا سامنا کرنے والے دیگر سابق ٹرمپ عہدیداروں میں تجارتی سربراہ پیٹر نیارو، قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن اور جان بولٹن، صحت کے سکریٹری الیکس آذر، اقوام متحدہ کے سفیر کیلی کرافٹ اور ٹرمپ کے سابق معاون اسٹیو بینن شامل ہیں۔

28 سابق عہدیداروں اور ان کے اہلخانہ کے افراد کو سرزمین چین، ہانگ کانگ یا مکاؤ میں داخلے پر پابندی ہوگی اور ان سے وابستہ کمپنیوں اور اداروں کو چین کے ساتھ کاروبار کرنے پر پابندی ہوگی۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here