سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں ہائوس بوٹ مالکان نے بھاری برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر میں درماندہ ہونے والے غیر ریاستی سیاحوں کے لئے اپنے گھروں اور ہائوس بوٹوں کے دروازے کھولنے شروع کر دیے ہیں۔
محمد یعقوب ڈونو نامی ہائوس بوٹ مالک، جو کشمیر ہائوس بوٹ آنرز ایسوسی ایشن کے ترجمان بھی ہیں، نے درماندہ سیاحوں کو اپنے گھر اور ہائوس بوٹ میں مفت رہائش اور کھانا پینا فراہم کرنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا: ‘برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر کے بیرون دنیا سے زمینی و فضائی رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔ جو سیاح یہاں آئے تھے وہ درماندہ ہو چکے ہیں۔ یہاں پھنسے غیر ریاستی سیاحوں کے لئے میں نے اپنے گھر اور ہائوس بوٹ کے دروازے کھول دیے ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘میرے گھر اور ہائوس بوٹ میں ٹھہرنے والے سیاحوں کو کچھ بھی پیسے نہیں دینے ہوں گے اور ان کے لئے ہم مفت لنگر بھی چلائیں گے’۔
محمد یعقوب نے کہا کہ کشمیری مہمان نوازی کے لئے مشہور ہیں اور ہم کشمیریت اور انسانیت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہو سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘یہاں پر ڈیڑھ سال تک سیاحتی سرگرمیاں پوری طرح سے ٹھپ تھیں۔ سخت مالی دشواریوں کے باوجود میں نے پہل کی ہے اور میرے ساتھ کافی تعداد میں ہوٹل مالکان اور محکمہ سیاحت کے اہلکار جڑ رہے ہیں’۔
بتادیں کہ وادی کشمیر میں وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہا جس کے نتیجے اس کا بیرون دنیا سے زمینی و فضائی رابطے بدستور منقطع ہیں۔
سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر برف باری اور کم روشنی کے سبب فضائی ٹریفک منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی معطل رہا۔ جبکہ وادی کشمیر کو زمینی راستے سے بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آوا جاہی بھی گذشتہ تین دنوں سے معطل ہے۔
سری نگر کے ہائوس بوٹ مالک کی دریا دلی، درماندہ سیاحوں کو مفت رہائش اور کھانا پینا فراہم کرنا شروع کر دیا
Also read