ممبئی: ارنب گوسوامی کے ریپبلک ٹی وی چینل کے سبب نمبر ون چینل ٹائمز ناؤ دھچکا لگا تھا کیونکہ ریپبلک کی ریٹنگ بڑھانے کیلئے جو کوشش کی گئی تھی اس میں ایسے ڈیٹا کا بھی استعمال کیا گیا تھا جو ضروری نہیں تھا یہ بات آڈیٹ ریورٹ میں سامنے آئی ہے۔اس لئے یہ بات اب واضح ہوگئی ہے کہ ری پبلک نے اپنے فائدہ کیلئے ٹی آر پی گھوٹالہ میں شرکت کی تھی۔ ممبئی ٹی آر پی کیس میں بارک کے سی ای او پارتھ نرمل داس گپتا اس معاملہ کا نہ صرف اہم سرغنہ ہے بلکہ اس نے ہی دیگر چینل کیلئے نمبر ون ٹائمزناؤ چینل کو نمبر ون سے ہٹانے کی نہ صرف سازش کی تھی بلکہ اس کیلئے ڈیٹا کا بھی غلط استعمال کیا تھا تین قسم کی ریٹنگ بڑھانے اور غیر قانونی طریقے سے ڈیٹا جمع کر نے اور پھر پیمائش کیلئے گھروں میں ناظرین کی تعداد میں اضافہ کیلئے ٹیلیویژن 24گھنٹے جاری رکھنے کا کام کیا جاتا تھا بارک کے اس سی ای او پرکرائم برانچ کی سی آئی یو یونٹ کو ابتداء سے ہی شبہ تھا کرائم برانچ نے 6اکتوبر 2020 ء میں ٹی آر پی گھوٹالہ کا کیس درج کیا تھا اس کی تفتیش میں کئی ملزمین کے نام سامنے آئے تھے لیکن جب تک ان ملزمین کے خلاف ثبوت نہیں ملے اس وقت تک انہیں گرفتار نہیں کیا گیا اسی طرح تفتیش میں کئی اہم انکشافات بھی ہوئے ہیں۔
ممبئی کرائم برانچ کے جوائنٹ پولیس کمشنر ملند بھرامبے نے آج پولیس ہیڈ کوارٹر میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ مخصوص چینل کو فائدہ پہنچانے کیلئے ٹائمز ناؤ اور سی این این 18 کے ٹی آر پی میں خرد برد اور ڈیٹا کا غلط استعمال کیا گیا تھا یہ بات اس وقت سامنے آئی جب ٹی آر پی کے فرضی ہونے کے الزامات عائد کئے گئے بارک نے اس معاملہ میں تیسرا فریق سے فارنسک اور سائیٹفیک جانچ و اڈیٹ کروائی جس میں پایا گیا کہ 2017 ء سے 2019 ء کے درمیان ٹی آر پی بڑھانے کیلئے کوشش کی گئی تھی اس میں ٹائمز ناؤ کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
اس کیس میں پارتھ نرمل داس گپتا ماسٹر مائنڈ ہے اس کے موبائل ریکارڈ سے گرفتار شدگان کے رابطے بھی پائے گئے ہیں اور وہ ملزمین کے رابطے میں تھا ٹی آر پی بڑھانے کیلئے ٹی وی چینل کے محصولات میں اضافہ کیلئے یہ ملزم چینل کو آگے لیجانے کا کام کیا کرتا تھا گرفتار ملزم رومل ونود کمار رام گاڑیا سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ گرفتار گپتا ٹی آر پی معاملہ میں اس سے گفت و شنید کیا کرتا تھا اور اس کے ای میل اور چیٹنگ بھی موجود ہے اس کی گرفتاری اور تفتیش کیلئے گوا میں بھی پولیس کی ٹیم بھیجی گئی تھی اس کے بعد پولیس کو اطلاع ملی کہ پارتھ گپتا یہاں پونہ کھیڈ شیوا پور ٹول ناکہ کے پاس ہے اور اسی دوران پولیس نے پونہ کے پاس سے اسے ایک کار سے گرفتار کر لیا اور پونہ پولیس اسٹیشن کی اسٹیشن ڈائری میں انٹری کر کے اسے ممبئی لایا گیا پارتھ داس گپتا سی اے آر سی کمپنی میں جون 2013 ء سے نومبر 2019 ء سے چیف ایگزیکٹیو افسر سی ای او کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا اس نے اس کمپنی میں کام کر نے کے دوران اپنے اختیارات اور عہدہ کا غلط استعمال کیا یہ بات پرائیوٹ آڈیٹر کی رپورٹ میں سامنے آئی ہے اس نے ریپبلک بھارت, ہندی نیوز چگینل ریپبلک انگریزی اور دیگر چینلوں کی غیر قانونی طریقے سے ٹی آر بڑھانے میں نہ صرف تعاون کیا بلکہ اس کی ٹی آر پی بڑھانے کے سبب ٹائمز ناؤ کو نمبر ٹو پر جانا پڑا تھا۔ ملزم کو آج عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے 28 دسمبر تک پولیس ریمانڈ میں رکھنے کا حکم صادر کیا ہے۔ کرائم برانچ کے جوائنٹ پولیس کمشنر ملند بھرامبے نے یہ بھی بتایا کہ وہ گپتا سے اس معاملہ میں تفتیش کر رہے کہ آیا اس کو ٹی آر پی بڑھانے میں کون سے مالی فائدہ پہنچا ہے اس کی مالی جانچ کے ساتھ دیگر تفتیش بھی کی جائے گی اور یہ بھی معلوم کیا جارہا ہے کہ وہ کس کس کے رابطے میں تھا-
ریپبلک ٹی وی کی وجہ سے ٹائمز ناؤ چینل کو نقصان اٹھانا پڑا : جوائنٹ پولیس کمشنر ملند بھرامبے کا دعوی
Also read