وکلا کے خلاف توہین آمیز گفتگو کرنے پر شعیب اختر کو ساڑھے چار کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ یاور ذوالفقار نے اپنے وکیل ندیم سرور کی وساطت سے شعیب اختر کو ساڑھے چار کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا۔قانونی نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شعیب اختر نے اپنے بیان میں وکلا کی تضحیک کی ہے۔ پاکستان کے مشہور اخبار ڈان نے اپنی اشاعت میں لکھا ہے کہ نوٹس میں کہا گیا کہ شعیب اختر نے اپنی گفتگو میں وکلا برادری کی توہین کی ہے، اُن کا بیان کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
قانونی نوٹس کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ شعیب اختر چودہ روز میں وکلا سے غیر مشروط معافی مانگیں، اگر انہوں نے وکلا برادری سے معافی نہ مانگی توان کےخلاف عدالت میں کیس دائر کیا جائے گا۔
شعیب اختر نے قانونی مشیر کیخلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے:
ترجمان پی سی بی نے کہا کہ شعیب اختر نے لیگل ڈپارٹمنٹ اورقانونی مشیر کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے۔
پی سی بی نے کہا کہ شعیب اختر کے الفاظ کے چناؤ پر مایوسی ہوئی ہے، اُن کی زبان کا استعمال انتہائی غیر مناسب اور ہتک آمیز ہے، کسی بھی مہذب معاشرے میں ان الفاظ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر تفضل رضوی نے کہا کہ شعیب اختر نے سوشل میڈیا کے ذریعے میرے خلاف غلط باتیں کی ہیں اور میں اب سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیےایف آئی اے کو درخواست دے رہا ہوں۔
پاکستان بار کونسل کا شعیب اختر کے بیان پر شدید ردعمل:
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی بار کے رکن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شعیب اختر کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا، پاکستان بار کونسل ایسے مضحکہ خیز بیانات کی اجازت نہیں دے گی، وہ محتاط رہیں۔