کورونا وائرس | مکمل پابندی صحیح اقدام،گرین زون میں اس سے باہر نکلنے کا منصوبہ بنے:مودی

0
103

نئی دہلی،27اپریل(یو این آئی)وزیر اعظم نریندرمودی نے آج زور دے کر کہا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے مکمل پابندی کا اقدام موثر رہا ہے لیکن ملک کی معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے ریاستوں کو ’دو گز دوری‘کے منترکو برقرار رکھتے ہوئے اس سے باہر نکلنے کے لئے مرحلہ وار منصوبے پر کام کا آغاز کرنا چاہئے۔


وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کا خطرہ طویل عرصے تک قائم رہ سکتا ہے۔اس لئے اب سب کو کورونا سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ معیشت کو پٹری پر لانے کےتعلق سے منصوبہ بنا کر اس پر عمل کرنا ہوگا۔

کورونا وبا کے خلاف چلائی جارہی ملک گیر مہم کےتحت مسٹر مودی نے آج چوتھی مرتبہ ریاستوں اور مرکز کےزیر انتطام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ میٹنگ کی۔

 

تقریباً تین گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ میں کورونا وبا کے سبب پیدا صورت حال اور اس سے نمٹنے کے لئے آئندہ اپنائی جانے والی پالیسی اور منصوبوں پر تمام پہلووں سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔وزیر اعظم اس سے قبل بھی 20مارچ،دواور11اپریل کو وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بات چیت کر چکے ہیں۔

مسٹر مودی نے کہا کہ مکمل بندی کےمثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور وقت پر کئے گئے ان اقدامات سے گذشتہ ڈیڑھ ماہ میں ہزاروں افراد کی جانیں بچائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندستان کی آبادی کو دیکھتے ہوئے ہماری حالت دیگر ممالک کے مقابلے کہیں بہتر ہے،

لیکن وائرس کا خطرہ ابھی زیادہ وقت تک رہنے والا ہے اس لئے ہمیشہ ہوشیار رہنا بہت ہی ضروری ہے۔مکمل پابندی کے بعد ملک کو آگے کے راستے پر بڑھنے کےتعلق سے سوچنا ہوگا لیکن ساتھ ہی دو گز دوری کے منتر یعنی سماجی دوری کے اصول پر عمل کر نے سے ہی اس میں کامیابی ملے گی۔

ذرائع کے مطابق میٹنگ میں تین مئی کے بعد مکمل بندی کو ہٹانے کے تعلق سے کوئی عام اتفاق نہیں ہوسکا لیکن اس پرعام رائے تھی کہ ملک کی معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے گرین زون یعنی ایسا علاقہ جہاں کورونا وبا کے معاملے نہیں ہیں اور صورت حال قابو میں ہے وہاں گذشتہ ایک ماہ سے بھی زیادہ وقت سے بند پڑی سرگرمیوں کو شروع کر کے آگے بڑھانے کے اقدامات کئے جائیں۔میٹنگ میں 9ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنی بات رکھی اور اس میں چار نے مکمل پابندی کی مدت میں توسیع کی تجوہیز پیش کی۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here