9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
پرویز شکوہ
استادمحترم پروفیسر انیس اشفاق ادب و تہذیب کی صحت مند اقدار کے محافظ ہیں۔
وہ دیدہ ور استاد کی حیثیت سے اور اپنی علمیت کی وجہ سے انتہائی مقبول و ممتاز ہیں۔
ڈاکٹر انیس اشفاق سے میری پہلی ملاقات 1996ء میں میرے پوسٹ گریجویشن کے دوران لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ہوئی تھی ،جہاں وہ استاد تھے اور میں شاگرد۔
اردو ادب کی جن چند شخصیات نے مجھے متاثر کیا ان میں بہت اہم شخصیت ڈاکٹر انیس اشفاق کی ہے۔
ان کی تقریر میں ایسی مقناطیسی کشش ہوتی تھی کہ ہم سبھی طلباء ہمہ تن گوش رہتے تھے۔ کلاس میں وہ بڑی شستہ اور سلیس زبا ن استعمال کرتے تھے کہ زیر بحث موضوع آسانی سے ذہن نشیں ہوجاتاتھا۔
ڈاکٹر انیس اشفاق صاحب سے ہم نے یونیورسٹی میں بہت کچھ سیکھا اور ان کی رہنمائی میں آگے بڑھتے گئے ۔
میں نے ایم -اے کا مقالہ (Dissertation) 1997ء میں بعنوان ’’ڈاکٹر سیدہ جعفر (فن اور شخصیت کا مطالعہ)‘‘ڈاکٹر انیس اشفاق کی نگرانی میں لکھا تھا جو میری ملازمت کی مصروفیت اور دیگر وجوہ کی بنا پر بڑی تاخیر سے 2013ء میں شائع ہو کر منظر عام پر آیا ۔ ڈاکٹر انیس اشفاق صاحب نے اس مقالہ کی تکمیل کے ہر مرحلے میں میری رہنمائی کی ۔لیکن ان کی رہنمائی کلاس روم تک محدود نہیں رہی ان کی تحریریں اب بھی ہماری رہنمائی کرتی ہیں۔ بعض معاملوں میں وہ ہم سے ناراض بھی ہوتے ہیں۔ لیکن ان کی ناراضگی بھی ہماری رہنمائی کرتی ہے۔
ان کی تقریر و تحریردونوں بڑی جامع اور معنی خیز ہوتی ہیں۔ انیس اشفاق صاحب شاعر بھی ہیں اور نثرنگار بھی ۔ تحقیقی کام انہوں نے ’’اردو غزل میں علامت نگاری ‘‘کے موضوع پر کیا۔ ان کی تنقیدی تحریریں ان کے وسیع مطالعے کی ترجمان ہیں۔ وہ جذباتیت کو راہ نہیں دیتے اور اپنے موضوع کا غائر مطالعہ کرتے ہیں اور منطقی دلائل کے ساتھ اپنی بات کہتے ہیں۔’’غزل کا نیا علامتی نظام ‘‘، ’’بحث وتنقید‘‘ اور ’’ادب کی باتیں‘‘وغیرہ ان کی اہم کتابیں لائق مطالعہ ہیں۔
ان کوسال 2017ءمیں شائع ہونے والے ان کے ناول ’’خواب سراب‘‘ کے لئے ملک کا جو باوقار ادبی اعزاز ’’اقبال سمان‘‘ مل رہاہے اس کے وہ بجا طور پر مستحق ہیں۔ بلکہ بطور فکشن رائٹر ادب کے میدان میں انہوں نے جو نمایاں خدمات انجام دی ہیں ا س کی بناپر انہیں اور بھی بڑے اعزازا ت سے نوازا جانا چاہئے۔
اپنے اس مختصر سے مضمون کے ذریعہ میں ڈاکٹر انیس اشفاق کو دلی مبارک باد پیش کرتاہوں۔ ناول ’’خواب سراب ‘‘میں ڈاکٹر انیس اشفاق نے لکھنؤ کی تہذیب کی افسانوی انداز میں بڑی خوبصورتی سے عکاسی کی ہے۔
ان کا افسانوی مجموعہ بعنوان ’’ کتبے پڑھنے والے‘‘ خاص طور سے قابل ذکر ہے۔ جس میں بھرپور فنی ہنر مندی موجود ہے۔
افسانہ ’’کتبے پڑھنے والے‘‘ سے ہی بطور فکشن رائٹر ڈاکٹر انیس اشفاق کی امتیازی شناخت ہو جاتی ہے۔
ناول’’ خواب سراب‘‘سے قبل ان کا ایک سوانحی ناولٹ ’’دکھیارے‘‘2014ء میں شائع ہوا تھا۔ اس ناولٹ کی ادبی حلقوں میں غیر معمولی پذیرائی ہوئی۔
حال ہی میں ان کا تیسرا ناول ’’پری ناز اور پرندے‘‘ شائع ہوا ہے۔ یقین ہے کہ اس سے ان کی ادبی قدر و قیمت کے تعین کی مزید راہیں روشن ہونگی۔
رابطہ:7505299219
[email protected]
rr