غزل

0
529

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

عارفہ مسعود عنبر ،مراداباد

کچھ تو کوئی بتائے کہ میرا سوال ہے
اچھے دنوں کی کیا یہ انوکھی مثال ہے
تلوار چلنے لگتی ہے نفرت کی ہر طرف
پھر بھی ہمارے دل میں محبت کی ڈھال ہے
موسم تو خوشگوار ہے ذردار کے لئے
چہرے پہ اک غریب کے لیکن ملال ہے
انصاف کا مذاق اڑانا ہوا ہے عام
ہر لمحہ ہر قدم پہ سیاست کا جال ہے
انساں کی جان کی کوئی قیمت نہیں رہی
ملت کا میرے ملک میں جینا محال ہے
فرصت نہیں امیر کو دنیا کی سیر سے
کیسے خبر ہو آج جو لوگوں کا حال ہے
عنبر کا ملک و قوم کو پیغام ہے یہی
بس آخری سمجھلیں یہی ماہ و سال ہے

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here