غزل

0
180

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

وسیم زاہد ناندوروی

دل یہ میرا جو اضطراب میں ہے
اس کا چہرہ بھی تو حجاب میں ہے
جیسی خوشبوہے ماں کے آنچل میں
ویسی خوشبو کہاں گلاب میں ہے
یہ عمل کا ہوا ہے ردِعمل
آج وہ جو بڑے عذاب میں ہے
کل کا دن بھی حسین گزرے گا
اسکا چہرا جو میرے خواب میں ہے
معتبر ہوگی غزل میری
آج کل اس کے انتخاب میں ہے
تم ہٹادو جو راہ سے پتھر
یہ بھی شا مل میاں ثواب میں ہے
جیت لے جوکسی کا دل زاہد
ایسی خوبی کہا جناب میں ہے

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here