✍طاہر مبارک پوری
ہے امت رسول کو نازاں شب برات
لائی ہے اپنے ساتھ میں خوشیاں شب برات
کھلتا ہے باب رحمت پروردگار آج
غافل دعا سے ہونا نہ ناداں شب برات
نزدِ خدا یہ بعدِ شب قدر ہے عظیم
کوثر کی آیتوں کا ہے عرفاں شب برات
عید میلاد حضرت مہدی ہے اس لیے
مومن بہت ہی دکھتا ہے شاداں شب برات
آئے ملک طواف کی خاطر زمین پر
قبلہ بنا ہے خانۂ عمراں شب برات
ہر دشمن رسول کے ہمراہ دہر میں
مایوس بیٹھا رہتا ہے شیطاں شب برات
جو منکر صراطِ علِیِّ ولی ہوئے
مغضوب ہو کے وہ ہیں پریشاں شب برات
کس طرح دور ہونگی بھلا ان کی کلفتیں
آیا نہیں ہے جن کا نگہباں شب برات
ایصال سورہ کریے اعزہ کی روح کو
آتی ہے گھر پہ بن کے وہ مہماں شب برات
اعمال صالحہ کی انہیں نذر تم کرو
لوٹے نہ کوئی روح ، پشیماں شب برات
ان کے گھروں پہ آتی نہیں کوئی بھی بلا
پڑھتے ہیں جو بھی آیۂ قرآں شب برات
کعبہ میں جا کے نذر دلائیں امام کی
ہو جائے گر نصیب یہ امکاں شب برات
طاہر عقیدتوں کو دے معراج اے خدا
چہرے ہیں شاد قلب ہیں رقصاں شب برات