سنی وقف بورڈ، پہل کیوں نہ کرے؟

0
121

9415018288

آج پوری دنیا کی حکومتیں رات دن ایک کئے ہوئے ہے کہ وہ کس طرح اپنے باشندگان وطن کو اس کورونا وائرس سے بچاسکتے ہیں، ہمارے مودی اور یوگی جی ملک کی عوام کو اس سے بچانے کیلئے ہر ممکن کوششیں کررہے ہیں لیکن کورونا وائرس اتنا مہلک ہے کہ اس کے سامنے آستھا جیسے وائرس نےبھی دم توڑ دیا ہے۔ اور ایسا دم توڑا کہ مسجدوں میں تالے لگ گئے، سبھی عبادت گاہیں بند ہوگئیں، حکومت کے ذریعے عوام کے پیسوں سے ہزاروں کروڑ کی بنوائی گئی مورتیوں کی طرف نظر اُٹھاکے دیکھنے کو بھی آج کوئی تیار نہیں۔ محبت کی مورت اور بادشاہوں کے قلعے ویران پڑے ہیں، عوام کی نگاہیں بڑی اُمیدوں سےصرف اور صرف اسپتال کی طرف ہی دیکھ رہی ہیں کہ کب اور کہاں کتنے اسپتال ہمیں اس بیماری سے بچانے کیلئے تیار ہیں۔ آج اخباروں کی خبروں میں ایک ہی خبر اہم ہوتی ہے کہ کتنے اسپتال میں کتنے وینٹی لیٹر آچکے ہیں کتنے اور کہاں سے آسکتے ہیں، ڈاکٹر کی کہیں کمی تو نہیں، اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کم تو نہیں۔ یہ بات ہماری حکومت بھی خوب جانتی ہے کہ اگر خدا نہ کرے ہم تیسری اسٹیج میں پہنچ گئے تو سنبھالنا کافی مشکل ہوجائے گا۔ کیونکہ سبھی حکومتوں نے ایسی مشکلات سے نپٹنے کیلئے وافر اسپتال بنوانے کے بجائے آستھا اور عقیدت کے مرکز بنوانے کو زیادہ اہمیت اور ترجیح دی ہے۔
دیر سےہی سہی، صبح کا بھولا بھی شام کواگر گھر واپس آجائے تو اُسے بھولا نہیں کہتے، ہم اس کی پہل آج سے بھی کرسکتے ہیں تو کیوں نہ دوسروں کو نصیحت دینے کے بجائے خود اس کی پہل کریں۔ سب سے اچھی شروعات بابری مسجد کی جگہ ملی زمین پر سنی وقف بورڈ ایک ہندوستان کا عالیشان اسپتال بنوا سکتا ہے جس کا سبھی لوگ خیرمقدم کریں گے۔ کسی نہ کسی کو تو اس کی پہل کرنا ہی ہوگی۔ تو ہم کیوں نہیں، آج اگر مایاوتی جی کی طرح ملائم سنگھ نے بھی رام منوہر لوہیا کی مورتی بنوائی ہوتی تو اس پر چیل کو ّے بیٹھ کر روزانہ گندگی ہی کررہے ہوتے لیکن انہوں نے اپنے پہلے ہی سال رام منوہر لوہیا کی مورتی نہ بنواکر ان کے نام سے اسپتال بنوا دیا جس میں ہزاروں لوگوں کو روزانہ زندگی ملتی ہے ایسے ہی سنجے گاندھی پی جی آئی کی جگہ اگر سنجے گاندھی کی فلک بوس مورتی ہوتی تو وہ آج ہمارے کس کام آتی۔
اس لئے سنی وقف بورڈ سے گذارش ہے کہ وہ وقت کی نزاکت کو سمجھے اور بلاتاخیر اپنے مشیروں سے رائے مشورہ کرکے اعلان کردے کہ حکومت کے ذریعے بابری مسجد کی جگہ دی گئی زمین کو ہم کسی ایک مذہب خاص کیلئے نہیں بلکہ سبھی باشندگان وطن کی آستھا اور عقیدت کا ایک ایسا مرکز اسپتال کی شکل میں بنائیں گے جو سبھی جدید وسائل سے آراستہ ہوگا اور ایسی آفات کے وقت پورے ملک کے کام آئے گا۔اس لئے آستھا سے اوپر اٹھیں حکومت کا ساتھ دیں، مودی جی کی سنیں، اپنی بھی حفاظت کریں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔

 

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here