کورونا موت یا ذاتی واد

0
110

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

نگینہ ناز منصور سا گھر کر

آج دنیا بھر میں ہلچل مچی ہے ہر کوئی اپنی زندگی بچانے میں لگا ہے کورونا وائرس کی وبا میں ساری دنیا مبتلا ہوگئی ہے
ہاں ساری دنیا ہر انسان؟ کوئی بیماری کے اثرات سے متاثر ہے تو کوئی اس بیماری سے بچنے کے ذرائع سے متأثر گھر میں لاک ڈاون کی قید سے متاثر گھر سے باہر نکلو تو پولیس کے ڈنڈوں سے۔۔۔ضرورت زندگی کی چیزوں کی کمی سے تو بچوں کی ضد سے گھر میں بیوی یا ماں کی چک چک سے ساس کی کٹ کٹ سے دوست احباب کی ملنے ملانے کے ذرائع ہے نہ گھر سے باہر نکلنے کے۔۔،
خود ہی قید ہو کر رہ گئے ہیں جو لوگ تھک کر آرام کرنا چاہتے تھے وہ آرام کر کے تھک گئے ہیں
بیویاں شوہروں کے گھر میں نہ رہنے کی شکایتی تھی وہ شوہر کے گھر میں رہنے سے تھک گئی ہیں
جن کے پاس ہے وہ کھا کھا کے تھک گئے ہیں اور نہیں ہے وہ بھوکے مر رہے ہیںایسے میں نیوز چینل والوں نے اپنی روٹی سیکنی شروع کی تو ذاتی وادیوں نے اپنے پراٹھے
نیوز چینل والے بھی کمال کر رہے ہیں کسی بھی خبر کی ایسی تیسی کر کے اسے ہندو مسلم کا مسئلہ بنا دیتے ہیں تو کوئی اسکی پشٹی کرکے اسی خبرکی صحیح کرتا ہے اندھ بھکت مسلمانوں کو آتنک وادی تو کہتے ہی تھے اب ان کی نظر میں جادوگر بھی ہوگئے ہیں
ساتنے بڑے جادوگر ہیں کہ کورونا وائرس کو ناک سے کھینچ کر منہ سے چھوڑتے ہیں جو صرف ہندوؤں کو لگ جائے۔۔ہے نہ کمال کی بات !
اور اصل بات تو یہ ہے اتنا سب کرنے پر یہ وائرس مسلمانوں کو لگتا ہی نہیں؟
تعجب ہے ان اندھوں کے پڑھے لکھے ہونے پر ان کی سمجھداری پر؟ ان کی عقلمندی پر!
اب تک گائےمانس کو لے کر پکڑ پکڑ مسلمانوں کو قتل کر دیتے تھے تو کبھی رام کے نام پر۔۔۔۔ذات پات کی قتل و غارت گری تو تھی ہی داڑھی ٹوپی قتل ہونے کی نشانی کے ٹوپی ڈال کر جاؤ اور قتل کی وجہ بن جاؤ!
اب تو سانس لو گے تو بھی مارے جاؤ گے سانس لے کر چھوڑو گے تو قتل کئے جاؤ گے کیوں؟
کیوں کہ کورونا پھیلا رہے ہو
واٹسب پر بھیجے جانے والے واحیات میسجز ہندومسلم کرتے یہ دھرم گرو اور ان میں پھنسی یہ عوام جو ان چھیچھوری باتوں میں پھنس جاتی ہے کل ہی ایک میسج آیا گروپ میں جس میں لکھا تھا “99فیصد مسلمانوں کی غلطیوں کی وجہ سے سو فیصد مسلمان کو غلط سمجھا جا رہا ہے”
اس جملے کا اثر مسلمانوں کو غلط اور گنہگار ثابت کرنے کے لیے کم نہیں ایسے میں کرونا وائرس کی مسلمان مریض کا وہ ویڈیو جس میں نوٹوں سے منہ پونچھ کر یہ کہہ رہا ہے کیا بندوں اس نوٹ کے اثر سے خود کو بچا نہیں پائیں گے کیا وہ نوٹ مسلمان کے پاس نہیں جائیں گے؟ اور مسلمان نہیں مرینگے؟
پھر ایک ویڈیو آتا ہے جس میں دو میاں بیوی ڈرے سہمے بتاتے ہیں کہ رات 8 بجے کسی نے دروازہ کھٹکھٹایا مگر کوئی دکھا نہیں پھر کچھ دیر بعد کچرے کی بالٹی رکھنے باہر گئےوہاں 500 کا نوٹ پڑا تھا انہیں لگ رہا ہے کورونا وائرس لگا کر کسی نے 500 کا نوٹ وہاں رکھتا ہے
کیا بے وقوفانہ حرکت ہے یہ ؟
کسی بھی مذہب نے کسی دوسرے کو بیماری تو کیا معمولی تکلیف دینے کی بھی اجازت نہیں دی تو ان بے تکی باتوں کا کیا مطلب ہے کورونا سے جتنے لوگ نہیں مرینگے اس سے زیادہ پولیس کے ڈنڈوں سے بے جا ڈر سے اور بھوک سے مرتے لوگوں کی گنتی بڑھ جائے گی دوسرے کے لئے دلوں میں برائی گھر کر یگی اس میں رشتہ داردوست مرینگے سو الگ ، لوگوں نے شنکھ، ،، تالی تھالی گھنٹی بجاکر تو ، دیپ،دیے،موم بتی،مشالیں جلاکر کرو نا گو کے نعرے لگائے جیسےان کے کہنے اور نعرے بازی کرنے سے کوروناچلا جائے گا !
ان کی جاہلیت کا یہ عالم رہا دن بھر کے کرفیو کے بعدسڑک پر نکل کر نعرے بازی کرنے لگے اور پورے دن کے کرفیو کا ستیاناس کر دیا پٹھاخوں نے تو آگ ہی لگا دی
مودی کے اچانک لاک ڈاون کرنے سے ہزاروں لوگ پھنس گئے کوئی گاؤں گیا واپس گھر نہیں آ سکا کوئی بمبئی آیا گاؤں نہ جا سکا کوئی اپنی اپنی مذہبی مقامات پر گئے گھر لوٹ کر نا جا سکے مندروں مسجدوں میں پھنس گئے میت پر گئے وہیں پر اٹک گئے شادیاں رک گئی مریض واپس گھر نہیں جا سکے کیونکہ ٹرین بند ہوگی گاڑیاں بند ہوگی آنے جانےکے ذرائع بند ہوگئے اور جو جہاں تھا وہیں اٹک گیا صرف دو گھنٹے میں لاک ڈاؤن۔۔۔
یہ چائے والا گھر بیٹھکر قانون نافذ کرے گا اورپھنسیگی عوام۔۔۔،
حدتو تب ہوگی جب دہلی کے تبلیغی جماعت کے مرکز میں لاک ڈاؤں کی وجہ سے پھنسے جماعتیوں کو کورونا کی وجہ بتایا گیا بلاوجہ انہیں کور نائنٹین لے جایا گیا ڈنڈے برسائے ، جھوٹی افواہیں پھیلائی گئیں جب مولانا سعد کو بھگوڑا کہا گیا اور بعد میں خود نیوز چینل نہیں ان سب کو غلط بھی بتایا ایسےمیں ایک بات اچھی ہوگی لوگ جماعت کیا ہے مرکز کیا ہے جاننے کی کوشش کرنے لگے اسلام کو پڑھنے کی کوشش کرنے لگے ہیں گوگل سرچ کرکے مرکز اور جماعت کا مقصد سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ کوشش انہیں اسلام کی جانب کھینج لیگی انشاءاللہ
ایک چائے والا تاریخ میں بے وقوف وزیر اعظم ہونے کا خطاب پانے والا پہلا شخص ہوگا جو بچے کی کھیل کی طرح اچانک نوٹ بندی اور اچانک لاک ڈاون جیسے عوام کوپھسانے تکلیف میں ڈالنے لمبی لائنوں اور گرم سرد اور بارش کے آنے والے آفات کی طرح ہٹلر شاہی فیصلے دینے والا جس کی زد میں موت اپنا ٹانڈو مچاتی ہے ان سے ایک بات سامنے آئی کے لوگوں نے زندگی بھر کمایا مگر دو ہفتے کے لاگ ڈاون میں ان کے گھر خالی کردیئے جمع پونجی کچھ نہیں کبھی مصیبتوں کا سوچا نہیں اور لوگوں نے مدد کے نام پر ان کی خودداری کو جاگنے کا موقع ہی نہیں کیا جنہیں ضرورت تھی انھیں کم اورجنھیں نے کھانا بنانے اور خریداری کرنے سے بچنا تھا انہوں نے غریبوں کے کھانے پر ہاتھ صاف کر لئے مدد کرنے والوں نے سوچا نہیں کہا وقت اوربرا آسکتا ہے؟ تب کیا کرو گے کچھ لوگوں نے شرطی انداز میں تقسیم اناح کیا دیکھاوے کے لیےfb aur social midia کے لئے وقت کی رفتار بدلے گی اور زندگی پھر نارمل ہوجائے گی یہی دعا کرتے ہیں
واشی نوی ممبئی

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here