مبارکپور(اعظم گڑھ)۔مچھر ،پسّو اور چیونٹی سے بھی قلیل الجثہ، بہت زیادہ چھوٹا یہاںتک کہ آنکھو ں سے دکھائی نہ دینے والا انتہائی باریک و مہین لیکن بہت بڑا تباہ کن ، ہلاکت خیز جرثومہ ’’کورونا وائرس ‘‘سائنس و ٹیکنالوجی کے اس ترقی یافتہ دور جدید اورایڈوانس زمانہ میںساری دنیا کے لئے چیلنج بناہوا ہے۔دنیا کے سب ہی چھوٹے بڑے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کو ان کی تمام تر طبی اور جنگی طاقتوں اور توانائیوں کے باوجود انتہائی کمزور،لاچار،اور بے بس ظا ہر کردیا ہے۔دنیا کی وہ حکومتیں جن کو اپنی مادی طاقتوں پر بڑا غرور اور گھمنڈ تھاان کو ایک ان دیکھے معمولی سےوائرس نے ان کی اوقات بتا دی ۔خود کو سپر پاور کہلوانے والا املک امریکہ دوسروں کا محتاج بن گیا،ھندوستان سے بھی دوا کے لئے مدد مانگی،مصر سے بھی ضروری اشیاء کے ذر یعہ مدد جا رہی ہے۔اب اس مصیبت کی گھڑی میں سب کو انسانی ہمدردی اور اتحاد باہمی کا بھولا ہوا سبق یاد آرہا ہے۔ارباب اقتدار بہ بانگ دھل اعلان کر رہے ہیں کہ سب کو مل جل کر یہ جنگ جیتنی ہے۔ بغیر سب کے ساتھ کے کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی۔ تمام مذاہب کے پیروکار خود اپنے ہی عبادت خانوں سے اپنے لوگوں کوبھی وقتی طور سے سہی دور رہنے اور گھروں ہی میں عبادت کر نے کی اپیل کر رہے ہیں۔ ہمارے ملک میں بھی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ’’لاک ڈاؤن ‘‘ اور ’’ سوشل ڈسٹیسنگ‘‘ کے احکامات نافذ ہیں۔اور عوام بھر پور تعاون کر رہے ہیں۔جس سے حالا ت کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انھین ناسازگار حالات کے پیش ِ نظر اور اسلامی پیغامات و تعلیمات کے مطابق کہ خود مضرت و ہلاکت سے بچو اور دوسر ے انسان کو بھی خواہ وہ کسی مذہب و ملت کا ہو مضرت و ہلاکت سے بچاؤ پرعمل کرتے ہوئے پروانچل شیعہ علماء و خطباء بورڈ کے ارکان مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو،مبارکپور ۔مولانا مظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور ۔مولانا عرفان عباس امام جمعہ شیعہ جامع مسجد مبارکپور۔مولانا سید محمد مھدی استاد جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ ۔مولانا ناظم علی واعظ پرنسپل جامعہ حیدریہ خیر آباد خیر آباد۔مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج نے تمام محبان اہل بیت علیہم السلام سے مودبانہ اپیل کی ہے کہ اس سال ماہ رمضان المبارک میں جس طرح مسجدوں میں نماز جماعت ، افطاری اورقرآن خوانی وغیرہ کے پروگرام معطل چل رہے ہیں اسی طرح ’’ لاک ڈاؤن ‘‘ کے مدّ نظر ماہِ مبارک رمضان میں ولادت و شہادت کے سلسلہ کی سالانہ اجتماعی محافل و مجالس امامباڑوں میں فی الحال ملتوی رکھیں۔واضح رہے کہ اس سال 4؍مئی کو وفات ام ا لمومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیھا۔9؍مئی کو ولادت حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام۔13؍مئی کو یومِ ضربت حضرت علی علیہ السلام۔15؍مئی کو یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کی مخصوصی کے ایام ہیں۔مو لا علی علیہ السلام کی شہادت کے سلسلہ میں نکلنے والے سالانہ روایتی ماتمی جلسے جلوس بھی اس سال نہ کالیں جبکہ اس روز سرکاری چھٹی بھی رہتی ہے۔22؍مئی کو جمعۃ الوداع اور عالمی یوم ِقدس ملتوی رکھیں۔ماہ ِ رمضان کی انیسویں 12؍مئی،اکیسویں14؍مئی اور تئیسویں16؍مئی کو شب میں شبہائے قدر کے اعمال اوراور نزول قرآن کی محافل اور دیگر تمام عبادات اور مراسم عزا انفرادی طور سے اپنے اپنے گھروں میں ہی رہ کر انجام دیں۔