9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
عرفان عابدی مانٹوی
محفلوں میں آئے ہیں شمعے جلانے کے لئے
روشنی کا دوست ہوں اس کو بتا نے کے لئے
حسرتوں کی آڑ میں اشکوں نے لی اپنی جگہ
کوئی رسوا نا کرے ،خود کو چھپانے کے لئے
ضوفشانی اور جفا کش میں یہاں ہر شخص ہے
راہ میں سنگِ غریبی کو ہٹانے کے لئے
بے رخی میں آپ کے چہرے بدلتے ہی نہیں
یہ ترا اعجاز ہے ہم کو دکھا نے کے لئے
منّتوں کی بھیڑ ہے تو خواہشوں کی بستیاں
یہ بہت ناسور ہوتے ہیں زمانے کے لئے
ہم سمجھ بیٹھے یہاں جگنو کو ماہ و آفتاب
پھر اندھیرے میں رہے خود کو جلانے کیلئے
ہم ادیبوں کو نہیں پرواہ بھوکے گر ہوئے
ہے ہمارے پاس اردو آب و دانے کے لئے
(غازی پوری)