محمد فرحان منظر بھوپال
نظر منفی تھی مثبت ہوگئ ہے
ہمیں کانٹوں سے الفت ہوگئ ہے
ہوئے ہیں کم نظر مشہور جب سے
ہمیں شہرت سے نفرت ہوگئ ہے
متاعِ علم و فن پر ناز مت کر
یہ دولت اب اکارت ہو گئ ہے
سکوں ملتا نہیں ٹوٹے نہ جب تک
عجب دل کی بھی عادت ہو گئ ہے
شِئر کرتا ہے فوٹو دان کر کے
دکھاوے کی سخاوت ہو گئ ہے
روایت کی ردا کو نوچ پھینکا
غزل بے پردہ عورت ہو گئ ہے
نکھارو فکر و فن کو اور فرحان
مجازًا گرچہ شہرت ہو گئ ہے
موبائل 8827323438
Also read