برج بھو شن کے خلاف پہلواونوں کا احتجاج
نئی دہلی: ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے الزام میں احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اتوار کو ہریانہ کے ایک قصبے میہم میں سینکڑوں کسان جمع ہوئے۔کسانوں کی میٹنگ، جس میں مختلف کھاپ پنچایتوں اور کسان تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی، نے ایک قرارداد منظور کی جس میں مسٹر سنگھ کا نارکو ٹیسٹ کرانے اور ان کے الزامات کے لیے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔کسانوں نے اپنی تحریک کو بڑھانے کے لیے کئی منصوبوں کا اعلان بھی کیا، جس میں منگل کو شام 5 بجے نئی دہلی کے انڈیا گیٹ پر کینڈل مارچ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اگلے اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک مہیلا مہاپنچایت، یا خواتین کی کونسل کا اہتمام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں حتمی فیصلہ وہیں کیا جائے گا۔کھاپ پنچایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ مہم چوبیسی اور چبوترہ بہت مضبوط ہیں، یہاں سے جو فیصلے ہوتے ہیں وہ انصاف کے فیصلے ہوتے ہیں۔
23 مئی کو شام 5 بجے انڈیا گیٹ پر تمام کھاپ پنچایتوں کی جانب سے کینڈل مارچ کیا جائے گا۔ٹکیت نے کہا کہ یہ انصاف کی سرزمین ہے۔ جو بچے وہاں بیٹھے ہیں انہیں سہارے کی ضرورت ہے۔ کسان تنظیم اور کھاپ پنچایت ان کی حمایت کر رہی ہے۔ مہا پنچایت کے صدر مہر سنگھ نمبردار نے کہا کہ یہ معاملہ براہ راست ملک کی بیٹیوں سے جڑا ہوا ہے۔ اس لیے ملزمان کی گرفتاری سے کم کوئی چیز قابل قبول نہیں۔کھاپ پنچایت درمیانی راستہ نکانے کیلئے نہیں ہے بلکہ بیٹیوں کو انصاف دلانے کے لیے بلائی گئی ہے۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ پاکسوایکٹ لگنے کے بعد بھی اگر گرفتاری نہیں ہوتی ہے تو یہ مرکزی حکومت کے لیے شرم کی بات ہے۔ اگر کسی پر پاکسو ایکٹ لگایا جاتا ہے تو اسے فوراً گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ لیکن مرکزی حکومت برج بھوشن پر مہربان ہے۔ فیڈریشن کے صدر ہوتے ہوئے میڈل کی قیمت 15 روپے بتانا شرمناک ہے۔ اگر اسے تمغے کی قدر نہیں معلوم تو ملک کے ترنگے کی قدر بھی نہیں جانتے۔
اولمپک میڈلسٹ ریسلر ساکشی ملک بھی پنچایت میں پہنچیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ ملک کے سامنے رکھ دیا ہے۔ وہ حق اور سچ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کھاپ سے اس لڑائی میں مدد کی اپیل کی ہے اور تحریک کی طرح اس تحریک میں بھی امن برقرار رہے گا تو یقیناً کامیابی ملے گی۔
اس سے پہلے خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاپنچایت میں بڑا فیصلہ لیا جا سکتا ہے، جو ملک کے لیے بہتر نہیں ہوگا!خیال رہے کہ پہلوانوں کی حمایت میں آنے والی کھاپ پنچایتوں نے مرکزی حکومت کو 21 مئی تک کی مہلت دی تھی۔ یہ مدت اتوار کو ختم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے آج ہریانہ میں کھاپوں کی مہاپنچایت ہونے جا رہی ہے۔ اس سے قبل ہفتہ (20 مئی) کو ونیش پھوگاٹ نے خبردار کیا تھا کہ اگر برج بھوشن شرن سنگھ کو گرفتار نہیں کیا گیا تو ہمارے بزرگ بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں، جو ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔
ونیش نے کہا کہ ہمارے بڑوں نے جو فیصلہ لیا ہے وہ بڑا ہو سکتا ہے، جو ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ اس سے ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسان تحریک 13 ماہ تک چلی تو ملک کو نقصان پہنچا تھا۔ اس طرح کی کوئی اور تحریک ہوئی تو یقیناً ملک کا نقصان ہوگا۔پہلوانوں کا کہنا ہے کہ یہ کوئی آسان لڑائی نہیں ہے اور ہمیں بہت کچھ برداشت کرنا پڑا ہے۔ پہلوانوں کا کہنا ہے کہ جو مسئلہ ایک منٹ میں حل ہو سکتا تھا وہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود حل نہیں ہو سکا۔اس دوران پہلوانوں نے الزام لگایا کہ دہلی پولیس نے انہیں ہفتہ کو دہلی میں ہونے والا آئی پی ایل میچ دیکھنے سے روک دیا۔ جس پر دہلی پولیس نے کہا کہ کسی بھی پہلوان کو درست ٹکٹ ہونے کے باوجود ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں آئی پی ایل میچ دیکھنے سے نہیں روکا گیا۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ 10 سے 12 پہلوان اور دیگر میچ دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آئے تھے۔ تاہم ان میں سے صرف پانچ کے پاس ٹکٹ تھے۔ اہلکار نے کہا کہ بغیر ٹکٹ یا ‘پاس کے لوگوں کو داخلے کی اجازت نہیں تھی۔