ایک دن میں آدھا انڈا موت کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھاتا ہے

0
134

بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھورے رنگ کی چینی سفید سے زیادہ اچھی ہوتی ہے اور بہت سارے لوگ صحت کے تناظر میں بھورے رنگ کی چینی کو ترجیح دیتے ہیں اور اسی طرح سے بھوری روٹی سفید روٹی سے صحت کےلیے زیادہ بہتر ہے جبکہ کیا اس کا مطلب یہ ہےکہ بھورے رنگ والے انڈے سفید انڈوں سے زیادہ بہتر ہوتے ہیں؟

ایک دن میں آدھا انڈا موت کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھاتا ہے

ہر شخص جانتا ہے کہ بھورے رنگ کے انڈے بیش تر اوقات سفید انڈوں سے مہنگے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ توقع کی جاتی ہےکہ وہ سفید انڈوں سے زیادہ غذائیت والے ہوتے ہیں یا پھر اس کا ذائقہ بہتر ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے کے خول کا رنگ مرغیوں کی نسل کے مطابق تبدیل ہوتا ہے چنانچہ سرخ پروں والی مرغیاں بھورے رنگ کے انڈے دیتی ہیں جبکہ سفید مرغیاں سفید خول والے انڈے دیتی ہیں ، تاہم کیا آپ جانتے ہیں اس کے علاوہ دیگر نسلوں کی مرغیاں نیلے یا سبز انڈے بھی دیتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق ایک دن میں صرف آدھا انڈا کھانے سے بھی موت کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھتا ہے ، انڈا ابلا ہو ، تلا ہو یا دیگر طریقے سے تیار کردہ ہو تمام صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں جبکہ جو شخص ایک دن میں پورا انڈا کھاتا ہے اس کی موت خطرہ 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق دونوں قسم کے انڈوں میں موجود غذائی عناصرکے بارے میں بات کی جائے تو اس بارے میں ہونے والی تحقیق کے نتائج میں کوئی زیادہ فرق نہیں ہے جبکہ وزن کے حوالے سے ماہر خوراک ڈاکٹر شرما کہتے ہیں کہ براؤن انڈے ان لوگوں کے لیے بہترین ہیں جو مناسب پروٹین حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ان کے پاس کولیسٹرول اور کیلوریز جیسے موانع موجود ہوں۔

یاد رہے قیمتوں میں فرق اس لیے ہوتا ہے کہ سرخ یا بھورے پروں والی مرغیاں سفید کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہوتی ہیں اور ان کی مارکیٹ رسد بھی کم ہے جس کی وجہ سے بھورے رنگ کے انڈے بھی مہنگے ہوتے ہیں۔

دوسری جانب تحقیق کے مطابق ایک دن میں صرف آدھا انڈا کھانے سے بھی موت کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھتا ہے ، انڈا ابلا ہو ، تلا ہو یا دیگر طریقے سے تیار کردہ ہو تمام صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں جبکہ جو شخص ایک دن میں پورا انڈا کھاتا ہے اس کی موت خطرہ 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here