وسیم رضوی مرتد و ملعون ہے- Wasim Rizvi is an apostate and cursed

0
238

Wasim Rizvi is an apostate and cursed

خورشید رضا فتح پوری
سماجی کارکن مرثیہ خواں اور شاعر اہل بیت ؑ خورشید رضا فتح پوری نے اپنے ایک مزمتی بیان میں اسلام دشمن غدّار وسیم رضوی کے عدالت میں عرضی دائر کرکے قرآن کریم کی ۲۶؍آیتوں کے قرآن سے نکالنے کی مزموم حرکت کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی اسلام دشمن طاقتوں کے سامنے دم ہلانے والا نجس کتاہے۔جس کے نام کے ساتھ لفظ ’’شیعہ ‘‘جوڑنا بھی شیعوں کی توہین کے مرادف ہے۔ انہوں نے وسیم رضوی ملعون کے خلاف مزمتی بیان کرنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسکے نام کے ساتھ لفظ شیعہ جوڑنا ضروری نہ سمجھیں اور اس وقت شیعہ سنی مسلکوں کے درمیان اختلافی بحث نہ چھیڑیں۔جیسا کہ ۱۳؍مارچ کے ’’صحافت‘‘ میں محمد وسیم بن محمد امین صاحب نے اپنے مضمون’’قرآن پاک کے خلاف شیعہ وسیم رضوی کا نیا فتنہ‘‘ میںکئی بار زور دیکر لفظ شیعہ کا استعمال کیا اور یہاں تک لکھ گئے کہ شیعہ مسلک کے لوگ قرآن کو نا مکمل سمجھتے ہیں۔یہی انکا عقیدہ ہے کہ قرآن کا دس پاروں کو جو حضرت علی ؑ کی فضیلتوں کا حصہ ہے حذف کردیاگیاہے۔‘‘میں محمد وسیم ابن محمد امین کی غلط فہمی کو دور کرتے ہوئے گزارش کرتاہوں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔شیعہ بھی ۳۰؍پاروں والے قرآن پر ہی یقین رکھتے ہیں۔برائے کرم وہ اپنے علم میں اضافہ فرمائیں اور اس نازک دور میں جبکہ ایک ابلیس وقت قرآن پاک میں تحریف کرنے کی مزموم کوشش کررہاہے ۔مسلکی اختلاف پھیلانے سے گریز کریں ۔اگر ایسا نہیں کرتے تو یہ سمجھا جائے گا کہ وہ بھی وسیم رضوی کی طرح ہی اسلام مخالف طاقتوں کے ایجنٹ کے طور پر کام کرہے ہیں۔ایک وسیم ؔقرآن سے آیات حذف کرنے کی بات کررہاہے تو دوسرا وسیم ؔسنیوں اورشیعوں میں الگ الگ قرآن ثابت کرنے اور مسلمانوں کے بیچ اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کررہاہے ۔جس سے اسلام دشمن طاقتوں کو پھرپور مدد ملتی ہے۔اس لئے یہ دنوں ہی لعنت کے حقدار ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ آج بلاتفریق مسلک و ملت سارا عالم اسلام مان چکا ہے کہ قرآن ’’۳۰؍پاوں‘‘پر مشتمل کتاب خدا ہے اورجس میں زِیر و زَبر کی بھی کمی و بیشی نہیں کی جاسکتی یہ عقیدہ شیعوں اور سنیوں سبھی کا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ وسیم رضوی کی اس تازہ شیطانی حرکت کی خبر اخبارات میں شائع ہونے سے قبل لو گوں کو ہوگئی تھی۔ جب سے ساری شیعہ قوم یک زباں ہوکر وسیم رضوی کی مزمت کررہی ہے۔حد یہ ہے کہ ابھی تک جوو سیم کے ساتھ تھے انہوں نے بھی اپنی علیحدگی کی ویڈیو کلیپس جاری کردیں ہیں ۔وسیم رضوی کے سگے بھائی نے بھی اپنے اپنے اہل خانے سے وسیم رضوی کے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیاہے۔علمائے کرام نے مزمتی بیان جاری کرکے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیاہے۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی،خانقاہوں سے تعلق رکھنے والے سید سرور جشتی جیسوں کی طرح آیت اللہ سید حمید الحسن صاحب قبلہ نے اورامام جمعہ مولاناسید کلب جواد نقوی صاحب نے پرزور الفاظ میں مز متی بیان جاری کئے ہیں۔کلب جواد صاحب نے ۱۴؍مارچ کو بڑے امام باڑے ایک بڑا احتجاجی جلسہ منعقد کرکے مخالفت کا اعلان کیاہے۔مولاناسید علی ناصر سعید عبقاتی(آغاروحی) نے وزیرداخلہ کو خط لکھ کر وسیم رضوی کے خلاف کارروای کامطالبہ کیاہے۔مولاناسید حسن متقی میثم زیدی اورمولانامرزایعسوب عباس کے بیانوں کی ویڈیو کلپس بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ میثم رضوی صاحب نے اپنے ویڈیو کلپ میں قرآن مجید کے سلسلے میں وسیم کے جاہلانہ اور افسانوی مدلل جواب دیتے ہوئے رسول اسلام ؐ کی زندگی میں ہی کتابی شکل میں قرآن کے وجود کو قرآن اور حدیث ِ رسول ؐ سے ثابت کیاہے کہ اگر قرآن کتابی شکل میں نہ ہوتا تو رسول ؐ کیوں فرماتے کہ ’’میں تم میں دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جارہاہوں، ایک کتابِ خدا اور دوسرے میرے اہل بیت ؑ ‘‘ قرآن کو خدا نے نازل کیا ہے وہی اسکا محافظ بھی ہے۔
خدا کا شکرہے کہ اس مسئلے میں بغیر کسی مسلکی اختلاف کے سارا عالم اسلام ایک ہے۔حقیقت یہ ہے کہ وسیم رضوی نے اپنے آقائوں کو خوش کرنے اور وقف بورڈ میں اپنی بدعنوانیوں کے تحت سی بی آئی انکواری کے نتیجے میں گرفتاری سے بچنے کے لئے ایسی مزموم حرکت کی ہے۔یہ حرکت سلمان رشدی سے بھی بڑا جرم ہے۔اس لئے رشدی ملعون نے شیطانی آیات ضرور لکھی مگر عدالت سے اپنی بات منوانے کے لئے رجوع نہیں کیا۔جب کہ وسیم نے عدالت عظمیٰ میں پی آئی ایل داخل کرکے خلاف دین و شریعت اپنی گستاخانہ بات منوانے کی مزموم کوشش کی ہے۔اس کا جرم ناقابل معافی ہے۔ وسیم کو مسلمان کہنا ہی غلط ہے۔وہ ایک نجس جانور جیسا ہے۔ظاہرب ہے کہ کسی غیر مسلم نے بھی قرآن کریم سے آیات حزف کرنے کی جرأت نہیں کی۔
میں آخر میں مدیر صحافت جناب امان عباس صاحب کی اس بات سے بھی اتفاق کرتاہوں کہ وسیم کے معاملے میں ہمارے علمائے کرام کا رویہ ماضی میں درست نہیں رہا ۔سوائے مولاناکلب جواد صاحب کے کسی نے وسیم کی عملی مخالفت نہیں کی۔جس کی وجہ سے اسکی جرأت اتنی بڑھ گئی کہ اس نے قرآن کریم کی عظمت پر براہ راست حملہ کردیا۔ اگر چہ مولانامیثم زیدی کے مطابق قرآن کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے کیوںکہ قرآن کا ورث پردۂ غیب میں زندہ ہے۔وسیم رضوی کا حشرب ضرور خراب ہونا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔آخر میں تمام برادرانِ اسلام سے گزارش ہے کہ بلا تفریق مذہب و ملت وسیم کے خلاف قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے عملی اقدارم کریں۔ صدائے احتجاج بلند کریں مسلکی اختلاف سے گریز فرمائیں ، یہی وقت کی ضرورت ہے۔
٭٭٭٭

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here