ویلن سے ہیرو بننے کے لئے بہت مشقت کی ونود کھنہ نے

0
107

ممبئی، 26 اپریل ؛بطور ویلن اپنے کیئرئر کا آغاز کرنے والے اور پھر فلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدابہار اداکار ونود کھنہ نے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں اپنے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔پاکستان کے پیشاور میں 6 اکتوبر 1946 میں پیدا ہوئے ونود کھنہ نے گریجویشن کی تعلیم ممبئی سے مکمل کی۔اسی دوران انہیں ایک پارٹی کے دوران ڈائریکٹر پروڈیوسر سنیل دت سے ملنے کا موقع ملا۔سنیل دت ان دنوں اپنی فلم من کی بات کےلئے نئے چہرے کی تلاش میں تھے۔


انہوں نے فلم میں ونود کھنہ سے بطور معاون ہیرو کام کرنے کی پیش کش کی جسے ونود کھنہ نے بخوشی منظور کرلیا۔

اس فیصلے کے بعد گھر پہنچنے پر ونود کھنہ کو اپنے والد کی ناراضگی کا سامنا کرنا بھی پڑا۔
یہاں تک کہ ونود کھنہ نے جب اپنے والد سے فلم میں کام کرنے کے بارے میں کہا تو ان کے والد نے ان پر بندوق تان لی اور کہا اگر تم نے فلموں میں کام کرنا شروع کیا تو میں تمہیں گولی ماردوں گا۔
بعد میں ونود کھنہ کی ماں کے سمجھانے پر ان کے والد نے ونود کھنہ کو فلموں میں دو سال تک کام کرنے کی اجازت دے دی اور کہا اگر فلم انڈسٹری میں کامیاب نہیں ہوئے تو گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا ہوگا۔

سال 1968 میں ریلیز فلم من کی بات باکس آف پر ہٹ رہی۔
فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملو سجنا، میرا گاؤں میرا دیش، سچا جھوٹا، جیسی فلموں میں ویلن کا رول نبھانے کا موقع ملا لیکن ان فلموں کی کامیابی کے باوجود ونود کھنہ کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here