لکھنؤ: اترپردیش مقننہ کا بجٹ اجلاس جمعرات کے روز ریاستی حکومت کے 2021-22 کے بجٹ کو دو منٹ میں منظور کیا اوراس کے بعد قانون ساز اسمبلی کی کارروائی غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔
ایوان کی کارروائی 10 مارچ تک جاری رہنی تھی ، لیکن پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے کہا کہ پنچایت انتخابات کے حوالے سے اراکین اسمبلی اپنے اپنے اسمبلی حلقہ میں سرگرم ہوگئے ہیں ، لہذا اسمبلی کی کارروائی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے کہا کہ اسمبلی حلقہ ترقیاتی فنڈ میں ممبران اسمبلی کو 3 ، 3 کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔ یہ رقم صرف ایم ایل اے فنڈ کے رہنما اصول کے تحت منظور کی جائے گی۔جمعرات کے روز وقفہ سوالات نہیں ہوسکا۔
ایوان کی کارروائی ملتوی کئے جانے پر اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری نے حکومت کے ارادے پر سوال اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یہ سیشن 10 مارچ تک چلایا جائے گا تو پھر حکومت پیچھے ہٹ کیوں رہی ہے؟
بجٹ سیشن میں یوگی حکومت نے 5 لاکھ 50 ہزار 270 کروڑ 78 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کیا۔ ریاست کی تاریخ کا یہ اب تک کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔ایوان کی کارروائی کے دوران اپوزیشن نے مہنگائی اور لا اینڈ آرڈر کے معاملہ پر حکومت کو گھیرا، جس پر اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن کو جواب دیا۔
اترپردیش قانون ساز اسمبلی کی کارروائی غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی- Uttar Pradesh Legislative Assembly adjourned indefinitely
Also read