آسٹریلیا: دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں لوگ کسی نہ کسی درجے پر نیند کی کمی کے شکار ہیں اور اس کے لیے طرح طرح کے جتن کئے جاتے ہیں تاہم اب برصغیر میں افزائش کی جانے والی زعفران سے اس کے علاج کی امید ملی ہے۔
یہ تحقیق آسٹریلیا کی مرڈوخ یونیورسٹی میں کی گئی ہے جس میں چھوٹے پیمانے پر لوگوں کو زعفران سے کشید کردہ جزو دے کر ان پر تحقیق کی گئی ہے۔ تاہم اس تحقیق کو بایوٹیکنالوجی کی ایک کمپنی ’فارمکٹوو‘ نے فنڈ کیا تھا جو ایفرون سیفرون کے نام سے اپنی مصنوعات تیار کرتی ہے۔
اس تحقیق میں 18 سے 70 برس کے 63 افراد کو شامل کیا گیا ۔ ان میں سے کئی افراد کسی نہ کسی درجے میں نیند کی کمی کے شکار تھے اور بعض نیند کی شدید قلت یا انسومنیا میں مبتلا تھے۔ دورانِ علاج انہیں نیند کی کوئی اور دوا لینے کا اجازت نہ تھی اور انہیں روزانہ دو مرتبہ زعفران کے سپلیمنٹ کی خوراک دی گئی جو 14 ملی گرام فی خوراک پر مبنی تھی۔
واضح رہے کہ 55 مریض بے خوابی کی شدت کے طبی اشاریوں کو چھورہے تھے ۔ جب انہیں زعفران دی گئی تو فرضی دوا یا پلے سیبو کھانے والوں میں نیند کی بہتری دیکھی گئی اور انہوں نے قدرے پرسکون نیند کا دعویٰ کیا ۔ بعض مریضوں نے کہا کہ زعفران کا سپلیمنٹ کھانے کے ساتویں دن بعد ان میں بہتر اثرات مرتب ہونا شروع ہوئے جس پر انہوں نے مسرت کا اظہار کیا۔
تاہم ماہرین اب تک اصل وجہ بتانے سے قاصر ہیں کہ آخر زعفران سے نیند کیوں آتی ہے؟ تاہم پاک و وہند میں رات کو سوتے وقت دودھ میں زعفران کی معمولی مقدار ڈال کر پینے کا رحجان رہا ہے جو فوری نیند لاتا ہے۔ شاید زعفران میں مسکن آور یا خواب آور کیمیکل پائے جاتے ہیں۔
اس کی درست وجہ جاننے کے لیے دنیا کے مختلف خطوں اور مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد پر اب ایک قدرے بڑا مطالعہ کیا جائے گا۔