واشنگٹن : امریکا کے ایوان نمایندگان کا اجلاس ہنگاموں کے خدشات کے باعث منسوخ کردیا گیا۔ امریکی پولیس نے کہا تھا کہ کیپٹل ہل کی عمارت پر نامعلوم ملیشیا کے حملے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، جس کے بعد کیپٹل ہل اور اطراف کی سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔
ایوانِ نمایندگان میں جمعرات کے روز پولیس ریفارمز بل پر بحث اور ووٹنگ ہونی تھی، تاہم کیپٹل پولیس کے انتباہ کے بعد یہ اجلاس اب جمعرات کو نہیں ہو سکے گا۔ ہاؤس ڈیموکریٹک مشیر کا کہنا ہے کہ پولیس کا انتباہ خفیہ معلومات کی بنا پر جاری ہوا ہے، جس کے مطابق نامعلوم ملیشیا گروپ سیکورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے اور اسی بنا پر ایوان کی طے شدہ کارروائی کے حوالے سے منصوبہ بندی تبدیل کی گئی ہے۔
کیپٹل پولیس کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹ کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور کیپٹل کی سیکورٹی کی سلسلے میں مقامی، ریاستی اور وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کیپٹل کی سیکورٹی کے لیے پولیس نے پہلے سے ہی مناسب اقدامات کر رکھے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا میں کیپٹل ہل کی عمارت کو جمہوریت کی علامت تصور کیا جاتا ہے، جہاں ایوانِ بالا (سینیٹ) اور ایوانِ زیریں (ایوانِ نمایندگان) موجود ہیں۔ کیپٹل پولیس کے قائم مقام چیف یوگانندا پٹمین نے 25 فروری کو سینیٹ کی ایک کمیٹی میں پیش ہو کر اپنی گواہی کے دوران کہا تھا کہ 6 جنوری کو کیپٹل پر حملہ کرنے والے سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ عمارت کو اڑانا اور کانگریس ارکان کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔