سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک موم سے بنے مجسمے کو سان انتونیو میں لوئس ساؤ کے ویکس ورکس کی نمائش سے ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ گاہک آکر اس کے چہرے پر مکے مار رہے تھے۔
رپلے انٹرٹینمنٹ کے ریجنل منیجر لی اسٹیوارٹ نے سان انتونیو ایکسپریس کو بتایا کہ ہمیں ہمیشہ صدور کے مجسمے بنانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ بش ، اوباما یا ٹرمپ تھا۔ سبھی کو مکہ مارا جاتا ہے۔
اسٹیورٹ نے اخبار کو بتایا کہ ٹرمپ کے مجسمے کو اس بری طرح سے پیٹا گیا کہ اس کے چہرے پر گہرے نشانات پڑ گئے جس کی وجہ سے اسے ٹیکساس منتقل کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں
ڈونلڈ ٹرمپ کا آئندہ صدارتی انتخاب لڑنے کا عندیہ
Also read