کورونا کے دوران ذرائع ابلاغ پر سخت دبائو ، عالمی تنظیم کا اظہار تشویش

0
144

پیرس : کورونا وائرس کی وبا کے دوران ذرائع ابلاغ کی آزادی پر قدغنیں عائد کی گئیں اور صحافت کا غلط اطلاعات کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال بھی جاری رہا۔

کورونا کے دوران ذرائع ابلاغ پر سخت دبائو ، عالمی تنظیم کا اظہار تشویش

آزادی صحافت سے متعلق بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے منگل کے روز اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں صحافت کے خلاف جبر و زیادتی اور حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس تازہ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے متعلق ہونے والی پیش رفت پر رپورٹنگ پر تقریباً تمام ممالک میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ بعض ممالک میں دیکھا گیا ہے کہ حکومتوں نے میڈیا پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس بحران کا استعمال کیا، جب کہ جرمنی سمیت دیگر ممالک میں صحافیوں پر حملوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

جرمنی میں آر ایس ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرسیٹن مہر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا میں جابرانہ رجحانات کو تقویت بخشی اور انہیں مستحکم کیا ہے۔ البتہ رپورٹ کے مطابق بہت سے صحافیوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برازیل کے صدر جیئر بولسونارو اور وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو جیسے رہنماؤں کی جانب سے غلط معلومات پھیلانے کی کوششوں کو چیلنج کرنے میں بھی بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ مہر کا کہنا ہے کہ غلط معلومات کی وبا کے خلاف آزاد صحافت ہی واحد مؤثر آلہ کار ہے۔

اس رپورٹ میں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے کیس کے حوالے سے برطانیہ پر شدید نکتہ چینی کی گئی ہے، جو پہلے کے مقابلے 2 نمبر مزید نیچے ہو کر تینتیسویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔ مہر کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی ماں سمجھے جانے والے برطانیہ کا یہ روپ نہایت افسوس ناک ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here