نئی دہلی۔ حیدر آباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے قومی آبادی رجسٹر ( این پی آر) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس ( این آر سی) پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا کرارا جواب دیا ہے۔
اویسی نے این پی آر کی مخالفت کرتے ہوئے نیوز ایجنسی اے این آئی سے کہا ’’ وزیر داخلہ ملک کو گمراہ کیوں کر رہے ہیں؟ پارلیمنٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ اویسی جی این آر سی پورے ملک میں نافذ ہو گا۔ امت شاہ صاحب، جب تک سورج پورب سے طلوع ہوتا رہے گا ہم سچ کہتے رہیں گے۔ این پی آر، این آر سی کی طرف پہلا قدم ہے‘‘۔
https://twitter.com/ANI/status/1209564935178444800/photo/1
بتا دیں کہ اویسی نے کہا تھا کہ یہ این آر سی کا ہی دوسرا نام ہے۔ اویسی کے اس بیان پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اگر ہم کہیں گے کہ سورج پورب میں اگتا ہے تو وہ کہیں گے کہ نہیں… نہیں یہ مغرب میں ہوتا ہے۔ یہ ان کا موقف ہوتا ہے اور اس پر مجھے کوئی تعجب نہیں ہے۔ پھر بھی میں انہیں بھروسہ دلاتا ہوں کہ اس کا این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ بہت الگ طرح کا عمل ہے۔
Home Minister Amit Shah to ANI on Asaduddin Owaisi's criticism of #CAA: If we say that the sun rises from the east then Owaisi ji will say no it rises from the west, he always opposes our stand. Still I again assure him that CAA has nothing to do with NRC pic.twitter.com/E6jo7YKzgW
— ANI (@ANI) December 24, 2019
اویسی نے اس سے پہلے کہا تھا کہ این پی آر ہندوستانی شہریوں کے قومی رجسٹر کی طرف پہلا قدم ہے جو ملک گیر سطح پر این آر سی کا ہی دوسرا نام ہے۔ این پی آر اور این آر سی کے درمیان تعلق کو سمجھنا اہم ہے۔
Also read