جڑی بوٹیوں کے ماہرین کے مطابق گلاب کے پھول کی پتیوں سے بنی خوش ذائقہ گل قند مٹھائی کے استعمال کرنے کی متعدد وجوہات اور صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں، گل قند کو کھانے کے بعد بطور میٹھا کھایا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں انسان تیزابیت اور درد جیسی شکایات سے بچ جاتا ہے۔
گلاب کی پتیوں سے بننے والی میٹھی غذا گل قند کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جن میں بہتر نیند، قبض سے نجات، تیزابیت، اپھار جیسی بے شمار شکایات سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
گل قند کے استعمال سے حاصل ہونے والے فوائد
گل قند تاثیر میں ٹھنڈی ہونے کے نتیجے میں اس کے استعمال سے انسان گرمیوں میں لو اور ہیٹ ویو سے بچ جاتا ہے، گرمیوں میں گھر سے باہر نکلتے ہوئے کچھ مقدار میں گل قند کھالی جائے تو شوگر اور لو بلڈ پریشر سے کافی حد تک نجات مل سکتی ہے۔
گل قند بنانے کا طریقہ
گلاب کے پھول کی پتیاں دھو کر سکھالیں، اب کانچ کے ایئر ٹائٹ جار میں ان پتیوں کی ایک تہہ بچھائیں اور پتیوں کے اوپر ایک تہہ چینی کی لگا دیں اور اس کے اوپر دوبارہ پتیاں بچھا دیں۔
اس ایئر ٹائٹ کانچ کے جار کو روزانہ تیز دھوپ میں 6 گھنٹوں کے لیے رکھیں اور 6 گھنٹوں کے بعد چھاؤں میں محفوظ کر لیں، یہ عمل 25 سے 30 دن تک دہرائیں، روزانہ کی بنیاد پر گل قند کو اچھی طرح مکس بھی کریں۔
جب پھول کی پتیوں میں موجود چینی اچھی طرح سے مکس ہو کر شیرے کی شکل اختیار کر لے تو سمجھ جائیں کہ اب گل قند استعمال کے لیے تیار ہے۔
گل قند کو کیسے استعمال کیا جائے؟
مصروف اور تھکاوٹ سے بھر پور دن گزارنے کے بعد جب پر سکون نیند کی ضرورت ہو تو گل قند کا ایک چمچ یا حسب ذائقہ ایک گلاس دودھ میں ملا کر پی لیں، گرمیوں میں پر سکون نیند کا یہ سستا ترین حل ہے۔
گھر میں کا م کاج کے دوران یا باہر جاتے ہوئے ٹھنڈے پانی کی بوتل میں گل قند ملا لیں اور اس کا استعمال کریں، گل قند کے پانی سے لو لگنے یا پانی کی کمی سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
گل قند کے استعمال سے نظام ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے
غذائی ماہرین کے مطابق گل قند کا پان کے پتے کے ساتھ استعمال کے بھی بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جن میں سرفہر ست وٹامنز اور منرلز کا بہتر طریقے سے ہضم ہونا ہے، گل قند کا پان کے پتے کے ساتھ استعمال کے نتیجے میں آئرن کی مقدار بھی حا صل ہوتی ہے۔