بھارت میں بڑھتی نجکاری- Rising privatization in India

0
67

Rising privatization in India

بھارتیہ جنتا پارٹی کے دوسرے دور حکومت میں کئی سرکاری ادارون اور محکموں کو کچھ خاص لوگون کی کمپنی کو فروخت کرنے کے بارے مین سخت تنقید کا سامنا ہے ۔یہ وہ الزامات ہیں جن کا حکومت کی سطح پر ابھی تک کوئی معقول جواب نہیں دیا گیا ہے ۔اور وہ اپنے ارادوں کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہے۔اب خبر گرم ہے کہ مرکزی حکومت دہلی ،ممبئی،بنگولرو اور حیدراباد ائیر پورٹ میں اپنی بے ہوئے شئیر س بھی فروخت کرنےکا ارداہ رکھتی ہے۔کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو بڑھتی نجکاری کے لیے ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں ملک کے چار بڑے ائیرپورٹ میں مرکزی حکومت کی حصہ داری بیچنے کی خبر کا تراشہ لگایا ہے اور اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ مودی حکومت کو صرف بیچنا آتا ہے، یہ کچھ بنانا نہیں جانتی۔
راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں اخبار کی اس خبر کو پوسٹ کیا ہے جس میں مرکزی حکومت کے ذریعہ دہلی، ممبئی، بنگلورو اور حیدر آباد ائیر پورٹ میں اپنی بچی ہوئی حصہ داری فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کرنے والی خبر شائع ہوئی ہے۔ کانگریس لیڈر نے ٹوئٹ کر لکھا ہے ’’بنانا نہیں، صرف بیچنا جانتا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے ہیش ٹیگ انڈیا اگینسٹ پرائیویٹائزیشن کے ساتھ آگے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت کے ان فیصلوں سے عام لوگوں کو نقصان ہوگا اور ان کے مٹھی بھر ساتھیوں کو فائدہ پہنچے گا۔
خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کے مطابق مودی حکومت دہلی، ممبئی، بنگلورو اور حیدر آباد ائیر پورٹ میں اپنی بچی ہوئی حصہ داری بیچنے کا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔ حکومت نے ملکیتوں کو فروخت کر 2.5 لاکھ کروڑ روپے جمع کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اسی کے تحت ان ہوائی اڈوں میں حکومت اپنی باقی بچی شراکت داری بھی فروخت کرنا چاہ رہی ہے۔ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔ غور طلب ہے کہ ان ائیر پورٹس کی نجکاری پہلے ہی ہو چکی ہے اور ان میں اے اے آئی کے ذریعہ سے حکومت کی جزوی شراکت داری ابھی بچی ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت دن دھاڑے عوام کو لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ملک کی غریب عوام کو مہنگائی اور ٹیکسز کے بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے۔ غلام احمد میر نے اتوار کے روز یہاں کانگریس پارٹی کے ایک پروگرام کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ‘بی جے پی دن دھاڑے عوام کو لوٹ رہی ہے۔ بعض مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے غریب عوام کو مہنگائی اور ٹیکسز کے بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے۔
غلام احمد میر نے کہا کہ ‘بی جے پی حکومت نے ہماری پہچان ختم کی ہے۔ یہاں کے لوگ صدمے میں ہیں کہ ہم نے ایسا کیا کیا تھا کہ ہم سے ریاستی درجہ چھین لیا گیا۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کا معاملہ بین الاقوامی معاہدے کے تحت حل ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘انہیں یہاں اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ہی جگہ دی گئی ہے۔ وہ کسی مخصوص شخص کی دعوت پر نہیں آئے ہیں۔ اگر آج ان کو اپنا ملک یا کسی دوسری جگہ بھیجنے کی بات ہو رہی ہے تو یہ بھی بین الاقوامی معاہدے کے تحت ہی ہونا ہے۔ الیکشن کے وقت یہ معاملات ووٹ حاصل کرنے کے لئے اٹھائے جاتے ہیں۔
غلام احمد میر نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے فوری انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس انتخابات کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘انتخابات جمہوری سسٹم کا ایک حصہ ہے۔ اس خطے میں جتنی جلدی اسمبلی انتخابات ہوتے ہیں اتنا اچھا رہے گا۔ یہاں کے لوگوں کی اگر کوئی مدد ہوگی تو وہ صرف مقامی نمائندوں سے ہی ہو سکتی ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here