سینے پر کھائیں گے گولیاں ،بتا ؤ کہاں آنا ہے، پہلوانوں کا جواب

0
467

 جنتر منتر پرپہلوانوں کا احتجاج معاملہ
سابق آئی پی ایس افسر’گولی مارنے ‘ والے پوسٹ پر بجرنگ پونیا کا کرارا جواب ،پہلوانوںکوجنتر منتر پر دھرنے کی اجازت نہیں:دہلی پولیس

نئی دہلی(ایجنسی)دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں اور دہلی پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بڑھتی جارہی ہے۔ پیر کو پولیس نے پہلوانوں کے مظاہرے کے لیے لگائے گئے خیموں کو اکھاڑ پھینکا۔ پولیس نے کہا ہے کہ انہیں اب کہیں بھی احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اتوار کو جب پہلوانوں کو حراست میں لیا گیا تو بجرنگ پونیا نے کہا تھا کہ ہمیں گولی مارو۔ ان کے اس بیان پر سابق آئی پی ایس افسر ڈاکٹر این سی استھانہ نے کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ گولی مار دیں گے۔ اب بجرنگ پونیا نے سابق آئی پی ایس افسر کو جواب دیا ہے۔ پونیا نے کہا ہم تیار ہیں، بتاؤ کہاں گولیاں کھانے آئیں؟سابق آئی پی ایس افسر ڈاکٹر این سی استھانہ نے ٹویٹر پر لکھا،اگر ضرورت پڑی تو ہم گولی مار یں گےمگر تمہارے کہنے سے نہیں ۔ ابھی انہیں صرف کچرے کے تھیلے کی طرح گھسیٹ کر پھینک دیا گیا ہے۔ پولیس کو سیکشن میں گولی مارنے کا حق ہے۔ 129۔ وہ خواہش بھی مناسب حالات میں پوری ہو گی۔ لیکن یہ جاننے کے لیے کہ پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے۔ پوسٹ مارٹم کی میز پر دوبارہ ملتے ہیں۔سابق آئی پی ایس افسر کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے بجرنگ پونیا نے لکھا، یہ آئی پی ایس افسر ہمیں گولی مارنے کی بات کر رہا ہے، بھائی سامنے کھڑے ہیں، مجھے بتا ؤ کہ گولیاں کھانے کہاں آنا ہے… قسم کھاتےہیں، پیٹھ نہیں دکھائیںگے،تمہاری گولیاں سینے پر کھائیں گے۔ یہ وہی ہے جو ہمارے ساتھ کرنا باقی ہے، تو یہ بھی صحیح ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پہلوانوں کو جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت نہیں

دہلی پولیس کے ترجمان سمن نلوا نے بتایا کہ پچھلے 38 دنوں سے پہلوان احتجاج کر رہے ہیں۔ ہم نے انہیں ہر طرح سے تعاون کیا۔ اب پہلوانوں کے رویے کو دیکھ کر انہیں جنتر منتر پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔البتہ وہ کسی دوسری جگہ دھرنا دے سکتے ہیں۔وہیں، ڈی سی پی نئی دہلی نے ٹویٹ کیا،جنتر منتر کے طے شدہ مقام پر کشتی کے پہلوانوں کا دھرنا اور مظاہرہ بغیر کسی رکاوٹ کے جاری تھا۔ کل مظاہرین نے تمام اپیلوں کے باوجود ڈھٹائی سے قانون کی خلاف ورزی کی، اس لیے جاری دھرنے کو ختم کردیا گیا ہے۔ اگر پہلوان مستقبل میں دوبارہ دھرنا دینے کی اجازت کے لیے درخواست دیتے ہیں، تو انہیں جنتر منتر کے علاوہ کسی اور مناسب، طے شدہ جگہوں پر اجازت دی جائے گی۔”
دریں اثنا دہلی پولیس نے پہلوانوں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر بارہ کھمبا پولیس اسٹیشن میں تعینات کانسٹیبل مادھو کی شکایت پر مبنی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق پہلوانوں نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی اور دھکا مکی کی۔ اس میں کانسٹیبل مادھو زخمی ہوگیا، جسے لیڈی ہارڈنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق انکار کیے جانے کے باوجود پہلوان دو رکاوٹیں توڑ کر تیسرے بیریکیڈ کے قریب پہنچے جہاں انہیں روک دیا گیا۔ ایف آئی آر میں ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک سمیت 12 ملزم ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق یہ ملک کے اعلیٰ ترین آئینی ادارے کا افتتاح تھا جو کہ قومی سلامتی اوروقار کا معاملہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی حفاظت اور عزت پر کسی بھی طرح سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس میں کوئی رکاوٹ قومی وقار کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوگی۔ لیکن پھر بھی وہ نہیں مانے

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here