چند روز میں قوم سے دوسرا خطاب کرتے ہوئے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’22 مارچ کو ہم نے جنتا کرفیو عائد کیا تھا جسے کامیاب کرنے میں ہر شہری نے کردار ادا کیا، کورونا وائرس پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس وبا میں پھنسے ہوئے ہیں۔’
انہوں نے کہا کہ ‘کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے کہ اس کی چین کو توڑا جائے، کچھ لوگوں میں سماجی فاصلے سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے، یہ مجھ سمیت ہر کسی کے لیے ہے جبکہ چند لوگوں کی غیر ذمہ داری کا خمیازہ ان کے اہلخانہ اور پوری قوم کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔’
وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ ‘اگر غیر ذمہ دارانہ رویہ جاری رہا تو ملک کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی اور یہ قیمت کیا ہوگی اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔’
Addressing the nation on battling the COVID-19 menace. #IndiaFightsCorona https://t.co/jKyFMOQO5a
— Narendra Modi (@narendramodi) March 24, 2020
انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ دو روز سے بیشتر ریاستوں میں لاک ڈاؤن ہے اور ریاستی حکومتیں اس معاملے کو بہت سنجیدہ لے رہی ہیں، آج ہم ایک اہم فیصلہ کر رہے ہیں اور آج نصف شب سے پورے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور آج رات کے بعد سے عوام گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔’
انہوں نے کہا کہ ‘یہ کرفیو کی ایک قسم ہے اور یہ جنتا کرفیو سے کہیں زیادہ سخت ہوگا، کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ قدم اٹھانا ضروری ہے اور یہ لاک ڈاؤن 21 روز تک جاری رہے گا، اگر ہم ان تین ہفتوں میں ناکام ہوئے تو وائرس ہمیں 21 سال پیچھے دھکیل دے گا۔’
ان کا کہنا تھا کہ ‘دنیا بھر میں اس وائرس نے 67 روز میں ایک لاکھ افراد کو متاثر کیا لیکن اگلے 11 روز میں ہی مزید ایک لاکھ افراد اس سے متاثر ہوئے، جبکہ متاثرین کی تعداد 2 سے 3 لاکھ ہونے میں صرف 4 روز لگے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ وائرس کتنی تیزی سے پھیل سکتا ہے اور پھر اسے روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔’
وزیر اعظم نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے عرصے میں اپنے گھروں سے نہ نکلیں کیونکہ اسی صورت میں وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے 519 افراد متاثر جبکہ 10 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔
By converging around shops, you are risking the spread of COVID-19.
No panic buying please.
Please stay indoors.
I repeat- Centre and State Governments will ensure all essentials are available. https://t.co/bX00az1h7l
— Narendra Modi (@narendramodi) March 24, 2020
کورونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا جس سے چین میں 3 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔
چین نے صوبہ ہوبے کو لاک ڈاؤن کر کے وائرس پر قابو پا لیا لیکن اس کے بعد سے یہ وائرس مشرق وسطیٰ اور یورپ کے ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
اب تک یہ وائرس 180 سے زائد ملکوں میں پھیل چکا ہے جس کے نتیجے میں 17 ہزار سے زائد افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ تقریباً 4 لاکھ افراد اب تک وائرس کی زد میں آچکے ہیں۔