نئی دہلی، : کانگریس نے حکومت پر اپوزیشن کی بات نہ سننے اور من مانی کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی مقررہ وقت سے دو ہفتے قبل ملتوی کرنا جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔
راجیہ سبھا کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے ، لوک سبھا میں پارٹی لیڈر کا کردار ادا کررہے رونیت سنگھ بٹو اور راجیہ سبھا میں پارٹی کے چیف وہپ جے رام رمیش نے جمعرات کو یہاں کانگریس ہیڈ کوارٹر پر مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کسی بھی معاملے پر ان کی بات نہیں سنتی اور اکثریت کے غرور میں اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرکے بل منظور کرتی ہے۔
کانگریس لیڈڑ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ اجلاس مقررہ وقت سے دو ہفتے قبل ختم کرکے پارلیمنٹ کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ہے۔ انہوں نے اسے من مانی بتایا اور کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے جمہوریت مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوتی ہے۔
کانگریس لیڈڑ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ اجلاس مقررہ وقت سے دو ہفتے قبل ختم کرکے پارلیمنٹ کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ہے۔ انہوں نے اسے من مانی بتایا اور کہا کہ اس طرح کے فیصلے سے جمہوریت مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں مسلسل زیادہ کام ہونے کا دعوی کررہی ہے لیکن اسے سمجھنا چاہیے کہ اپوزیشن کے تخلیقی تعاون کے بغیر اس کی یہ پروڈکٹی وٹی نہیں ہوسکتی ہے۔ پارلیمنٹ کا کام کاج اپوزیشن کے تعاون کے سبب ہی چلتا ہے لیکن حکومت اپوزیشن کی نہیں سنتی، من مانی کرتی ہے اور اپوزیشن کے تعاون کو بھی نظر انداز کرتی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں حصہ نہیں لیتے، ان کا کہنا تھا کہ آج مسٹر مودی پارلیمنٹ میں آئے لیکن صرف خانہ پُری کے لئے اور وہ بھی تب جب ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کئے جانے سے قبل قومی ترانہ ہونے والا تھا۔
اسے بھی پڑھیں