فلسطین کے استقامتی گروہوں نے غزہ پٹی پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے کے جواب میں شہر تل ابیب، حیفا اور غزہ کے اطراف کی صیہونی کالونیوں کو وسیع پیمانے پر اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
صیہونی حکومت نے منگل کی صبح مشرقی غزہ پٹی پر حملہ کر کے جہاد اسلامی فلسطین کے ایک کمانڈر بہاء ابوالعطا اور اس کی بیوی کو شہید کردیا جبکہ اس حملے میں ان کے دوبچوں سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی استقامتی گروہوں نے ایک علیحدہ بیان میں شہید ابوالعطا کے قتل کی پوری ذمہ داری غاصب صیہونی حکومت پر عائد کی ہے اور تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں کے اس جرم کا ضرور جواب دیا جائے گا۔
#Gaza_Palestine !, The City of Grief.💔 pic.twitter.com/1NGEr0S4Uv
— Aya Isleem 🇵🇸 #Gaza (@AyaIsleemEn) November 14, 2019
دراں ایں اثنا فلسطین کی استقامتی تحریک نے اب تک دسیوں میزائل فائر کر کے مقبوضہ علاقوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایاہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے دس سے زیادہ صیہونی آبادکاروں کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے اور بتایا ہے کہ میزائلی حملوں کے خوف سے عسقلان ، سدیروت شہر اور غزہ پٹی کے اطراف کی کالونیوں میں خطرے کے الارم بجائے گئے۔
ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت نے استقامتی محاذ کے مزید حملوں کے خوف سے تل ابیب اور مقبوضہ علاقے کے دیگر شہروں کے اسکول اور آفس بند کردیئے۔
If Israel aspires Freedom, peace and security, it should mean the same for Palestine #GazaUnderAttack pic.twitter.com/BwuS4gsTLS
— SᗯᗩᕼIᒪI~ᑭᑌᑎᗪIT (@YussufMwinyi) November 14, 2019
اس رپورٹ کے مطابق تحریک جہاد اسلامی کے فوجی بازو القدس بریگیڈ نے بھی مقبوضہ فلسطین کے شہر حیفا کو دسیوں میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
اسی طرح فلسطینی استقامت کی میزائلی کارروائیوں کے خوف سے تل ابیب کے ریشون لٹسیون علاقوں میں بھی خطرے کے الارم بجنے لگے۔
تل ابیب کے خلاف فلسطینی استقامتی محاذ کی یہ کارروائیاں، دوہزار چودہ کے بعد اس نوعیت کا پہلا آپریشن شمار ہوتا ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ کی تمام گذرگاہوں کو بند اور غزہ پٹی کے ساحلوں سے چھے میل تک کی حدود کو بلاک کردیا ہے۔
Also read