اسلام آباد: پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی مشکلات کم ہوتی دکھائی نہیں دیتی ہیں۔ عمران حکومت کی اہم حلیف جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے متنازعہ قومی مردم شماری -2017 کی منظوری فراہم کرنے کے کابینہ کے حالیہ فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کی وارننگ دی ہے۔
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے جمعرات کے روز نیشنل پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان حکومت پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے مابین ہوئے معاہدے نافذ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وزیر اعظم خان سے سوال کرتے ہوئے ، مسٹر صدیقی نے کہا ، ’’اب ہمارے پاس حکومت میں رہنے کا کیا جواز ہے۔ آپ کی حکومت نے ہمارے درمیان ہوئے معاہدے کے ایک نقطہ پر بھی عمل نہیں کیا۔ ‘‘
ایم کیو ایم کے کنوینر نے کہا کہ ان کی پارٹی کی آواز کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’حکومت ہمیں بتائے کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے۔ ہم حکومت میں کیوں بنے رہیں۔ ہم کابینہ میں کیوں رہیں۔ اگر پارلیمنٹ میں ہماری آواز نہیں سنی جاتی ہے تو کیا ہم اپنی آواز کو بلند کرنے کے لیے سڑکوں پر اتر آئیں۔
حکمران اتحاد سے علیحدگی کے سوال پرمسٹر صدیقی نے واضح طور پر جواب نہیں دیا اور اپوزیشن پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ساتھ جانے کے امکان کو بھی مسترد کردیا۔
ایم کیو ایم کی طرح ، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی مردم شماری کو منظوری دینے کے کابینہ کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ قومی مردم شماری -2017 کے اعدادوشمار غلط ہیں اورصوبہ سندھ کے شہروں کی آبادی کو غلط اور کم کرکے دکھاتے ہیں۔
پاکستان:مردم شماری کے تعلق سے عمران حکومت کی مشکلات میں اضافہ
Also read