پارلیمنٹ : دیشا اجتماعی عصمت ریزی پراپوزیشن نے اٹھائے سوال،جیا بچن نے کہا سرعام دی جائے سزا

0
158

حیدرآباد کے مضافات میں واقع شاد میں ویٹرنری ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور پھر اسے جلانے کے معاملے کی پارلیمنٹ میں گونچ سنائی دی۔

سرمائی اجلاس کے پیر کو لوک سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا گیا اورراجیہ سبھا میں بھی اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تلنگانہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے آج لوک سبھا میں ” دیشا‘‘ کی عصمت ریزی اور قتل واقعہ پر تحریک التواء پیش کرتے ہوئے اس واقعہ پر مباحث کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

جس پراسپیکرنے وقفہ سوالات کے بعد وقفہ صفرمیں اس مسئلہ کو اٹھانے کا ریونت ریڈی کو مشورہ دیا تاہم رکن پارلیمنٹ نے وقفہ سوالات کو ختم کرتے ہوئے ملک میں خواتین پرہونے والے مظالم کے واقعات پر بحث کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ۔اس دوران کچھ دیر تک ایوان کی کارروائی میں خلل پیدا ہوا ۔

لوک سبھا میں اسپیکر اوم بریلا نے کہا کہ ‘ملک میں رونما ہونے والے واقعات پر پارلیمنٹ کو بھی تشویش ہے۔ میں نے وقفہ سوالات کے بعد اس پر گفتگو کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ راجیہ سبھا کی رکن جیا بچن نے عصمت ریزی کے مجرموں کو سرعام سزا دینے کی مانگ کی ہے۔

راجیہ سبھا میں چیئرمین وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حیدرآباد میں جو ہوا وہ ہمارے معاشرے کے اقدار کومتاثرکررہاہے، ہمیں دیکھنا چاہئے کہ ایسے واقعات کیوں ہورہے ہیں اور ہمیں اسکا حل تلاش کرنا چاہئے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہررکن اس معاملہ پراپنی تجویزرکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘عصمت دری کرنے والوں پر کوئی رحم نہیں کیا جانا چاہئے۔ کسی نئے بل کی ضرورت نہیں ہے ، لیکن ادارے کی ضرورت ہے۔

کانگریس سمیت متعدد جماعتوں نے ایوان میں یہ مسئلہ اٹھایا۔ کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ کوئی بھی حکومت یا رہنما نہیں چاہے گا کہ ان کی ریاست میں اس طرح کا واقعہ پیش آئے۔ صرف قانون بنا کر اس مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکتا۔ اس طرح کی کارروائیوں کے خاتمے کے لئے اس طرح کے جرائم کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

سماج وادی پارٹی کی رکن راجیہ سبھا جیا بچن نے کہا کہ ‘مجھے لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت، لوگوں کو مناسب اور قطعی جواب دیں۔’ انہوں نے کہا کہ ‘اس قسم کے لوگوں (عصمت دری کے ملزموں) کو سرعام سزا دینے کی ضرورت ہے۔’ ملک،بچوں اورخواتین کے لئے محفوظ نہیں ہے -اے آئی اے ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ وجیلا ستیا ناتھ نے کہا کہ ‘ملک بچوں اور خواتین کے لئے محفوظ نہیں ہے۔

4 افراد جنہوں نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے انہیں 31 دسمبر سے قبل سزائے موت دی جانی چاہئے۔ فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کی جائیں۔ وہیں کانگریس کی راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ امی یاجینک نے کہا، ‘میں عدالتی ، مقننہ ، ایگزیکٹیو اور دیگر تمام نظاموں سے معاشرتی تبدیلی کے لئے آگے آناچاہیے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here