نئی دہلی، 16 اپریل : سپریم کورٹ نے ہندوستانی خلائی تحقیقاتی ادارہ (اسرو) کے سائنسدان نمبی نارائن پر 1994 میں لگائے گئے جاسوسی الزامات اور اس کے بعد ان کی ہراسانی کے معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا ہے
جسٹس اے ایم خانویلکر کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے جسٹس ڈی کے جین کمیٹی کی رپورٹ کو تسلیم کرتے ہوئے سی بی آئی کو اس معاملے کی مزید تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔
It's a fabricated case. J Rajasekharan Nair helped me in all aspects even when I was jailed in 1994. In his book 'Spies from Space', he has questioned the case: Former ISRO scientist Nambi Narayanan on SC directing CBI to probe the role of ex-cops in his arrest (in ISRO spy case) pic.twitter.com/Pdf7VMaavV
— ANI (@ANI) April 15, 2021
سپریم کورٹ نے فرضی جاسوسی کیس میں مسٹر نارائنن کو پھنسانے والے افسران کے خلاف بھی سی بی آئی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی ایجنسی کو تین مہینے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت نے جسٹس ڈی کے جین کمیٹی کی رپورٹ کو ابتدائی تفتیش سمجھتے ہوئے مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ بنچ نے سی بی آئی کو یہ رپورٹ عام نہ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ اس معاملے میں مالدیپ کی دو خواتین اور ہندوستان کے دو سائنس دانوں پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ خفیہ دستاویزات بیرون ملک بھجوا رہے ہیں۔