گھنٹہ گھرپر ٢٣ویں دن ہندوعورتوں نے کیا ’ہون اور شدھی پاٹھ‘- یکجہتی کی قائم کی مثال

0
88

لکھنؤ: شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور مجوزہ قومی شہریت رجسٹر(این آرسی) کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھرپر گزشتہ ۱۷؍دسمبر سے مسلسل مظاہرہ کر رہیں خواتین کی تحریک جمعہ کو ۲۲ویں دن بھی جاری رہی۔

جمعہ کو گھنٹہ گھرپر ہندو مسلم اتحادکا نظارہ دیکھنے کو ملاجب ہندوعورتوں نے گھنٹہ گھر پہنچ کر تحریک چلا رہی عورتوںکی حمایت میں ’شانتی ہون اور شدھی پاٹھ‘ کیا جس میںبڑی تعدادمیں  مسلم عورتوں نے حصہ لیا۔ گھنٹہ گھرپر مظاہر ہ کر رہیں عورتوں نے ۹؍فروری کو لکھنؤ چلو کی اپیل کی۔

دوسری طرف تحریک میں شامل عروسہ رانا نے پولیس پر بدسلولی کاالزام عائد کیا۔ وہیں گومتی نگر کے اجریاؤں درگاہ میں خواتین کی تحریک جمعہ کو بھی مسلسل ۲۸ویں دن جاری رہی۔

جمعہ کو ہندوسماج کی خدمت گار وملیش وشوکرماکی قیادت میں  ہندو عورتوں نے گھنٹہ گھر پہنچ کر تحریک چلا رہی عورتوں کی حمایت کرتے ہوئے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اور باہمی اتحاد اور بھائی چارہ کیلئے شانتی پاٹھ اور ہون پوجن کیا ، خواتین نے شدھی ہون بھی کیا۔

وہیں شام کو تحریک چلا رہی عورتوں نے ۹؍فروری اتوار کو لکھنؤ چلوکی اپیل کی۔ ارم، ناہید عقیل، سنیتا راوت، عذریٰ وغیرہ نے کہاکہ ۹؍فروری کی لکھنؤ چلواپیل واپس نہیں لی گئی ہے اسے واپس لینے کی افواہ سازش کےتحت پھیلائی جا رہی ہے۔ خواتین نے کہاکہ گھنٹہ گھرپر سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں تحریک میں  شامل خواتین شہریت کی آزاد تحریک کا حصہ ہیں جو کسی سیاسی جماعت سے متاثر نہیں ہے۔ یہ تحریک آئین بچاؤ یعنی ملک بچانے کیلئے ہے اس میں سب کا خیرمقدم ہے لیکن تحریک کا سیاسی استعمال صحیح نہیں ہے۔
lعروسہ رانا نے عائد کیا پولیس پر بدسلوکی کاالزام:- گھنٹہ گھر تحریک میں شامل مشہور شاعر منور رانا کی بیٹی عروسہ رانا نے جمعہ کو ٹھاکر گنج پولیس پر بدسلوکی کاالزام عائدکیا۔ لال باغ واقع ایک ہوٹل میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گھنٹہ گھرپر خواتین پُر امن مظاہرہ کر رہیں، پولیس زبردستی عورتوںکو وہاں سے ہٹانا چاہ رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جمعرات کو ٹھاکر گنج انسپکٹر پرمود کمار مشرانے گھنٹہ گھرپہنچ کر عورتوںکو گندی گندی گالیاں دیتے ہوئے جھوٹے مقدموں میں پھنسانے کی دھمکی دی۔ عروسہ رانا نے کہاکہ کیا ہم پُر امن طریقہ سے اپنی بات بھی نہیں رکھ سکتے۔ اس دوران ایڈوکیٹ فرح صدیقی، سیف سہیل اور سماج سیویکایاسمین خاںموجود تھیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here