ایران میں قدیم زمانے سے نوروز کو نیچر ڈے کا نام دیا گیا ہے

0
137

ایران میں قدیم زمانے سے نوروز کے تیرہویں دن کو سیزدہ بدر یا یوم فطرت (نیچر ڈے) کا نام دیا گیا ہے اور ایرانی عوام ہر سال 13 فروردین مطابق 2 اپریل کو یوم فطرت مناتے ہیں۔

ایران میں قدیم زمانے سے نوروز کو نیچر ڈے کا نام دیا گیا ہے

اسلامی جمہوریہ ایران میں یوم فطرت، سیزدہ بدرکے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ ایران اور خطے کے بعض ممالک میں نئے شمسی سال یا نو روز کا جشن 13 دن تک منایا جاتا ہے اور یوم فطرت یا نیچر ڈے پرعام ایران میں تعطیل ہوتی ہے۔

نوروز کی تعطیلات کے تیرہویں دن ایرانی عوام کی سیر و تفریح، خیر و نیکی کا ایک عالمی پیغام ہے اور اس دن کا جشن اور رسومات کی جڑیں تاریخ و ثقافت میں پیوست ہیں-

اس موقع پر تہران سمیت ایران بھر کے پارکوں، تفریحی مقامات اور قدرتی وادیوں میں لوگ اپنے گھر کے تمام افراد کے ساتھ پکنک مناتے ہیں۔ بچے اور نوجوان پارکوں اور باغات میں کھیل کود میں مشغول ہوتے ہیں جبکہ بڑے اور بوڑھے حضرات قالین اور دریاں بچھائے ماضی کے قصے ایک دوسرے سے بیان کرکے لطف اندوز ہوتےہیں۔ اس موقع پر لوگ طرح طرح کے کھانے تیار کرتے ہیں اور پارکوں ، باغات اور قدرتی وادیوں کے درمیان دسترخوان بچھا کر ان نعمتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

نوروز کی تعطیلات کے تیرہویں دن ایرانی عوام کی سیر و تفریح، خیر و نیکی کا ایک عالمی پیغام ہے اور اس دن کا جشن اور رسومات کی جڑیں قدیم تاریخ و ثقافت میں پیوست ہیں-

ایرانی عوام یوم فطرت یا نیچر ڈے کی رسومات کو اللہ تعالی کی نعمتوں کی قدردانی سے تعبیر کرتے ہیں اور پودوں، پھولوں اوردرختوں میں دوبارہ جان پیدا ہونے کا نظارہ کرتے ہیں۔ تاہم اس سال یوم فطرت یا نیچر ڈے دوسرے سالوں سے مختلف ہے اس لئے کہ کورونا پوری دنیا میں پھیل گیا ہے اور ایرانی عوام اس سال اپنے اپنے گھروں میں رہ کر طبی اصولوں کے مطابق یوم فطرت یا نیچر ڈے منا رہے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here