نئی دہلی: لوک سبھا میں منظوری کے بعد راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل پربحث کے بعد ووٹنگ ہوئی۔ اس دوران راجیہ سبھا میں بھی یہ بل منظورہوگیا ہے۔ حکومت کے حق میں 125 ووٹ پڑے جبکہ بل کی مخالفت میں 105 ووٹ پڑے۔ اس طرح سے اب شہریت ترمیمی بل کودونوں ایوانوں سے منظوری مل چکی ہے۔
اس کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی جمعرات کو 11 بجےدن تک کےلئےملتوی کردی گئی۔ اس سے قبل سلیکٹ کمیٹی کے پاس بل کو بھیجنے سے متعلق ووٹنگ ہوئی تھی، لیکن ووٹنگ میں تجویز مسترد ہوگئی تھی۔ ووٹنگ کے لحاظ سے یہ بل سلیکٹ کمیٹی کو نہیں بھیجا جائےگا۔ اس دوران بڑی خبر یہ ہےکہ شیوسینا نے واک آؤٹ کیا۔ جبکہ جے ڈی یونے حکومت کے حق میں ووٹنگ کی ہے۔
شہریت ترمیمی بل کوسلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے اورآئندہ سیشن میں لانے کے اپوزیشن کےمطالبہ کی تجویزمسترد ہوگئی ہے۔ اس پورے معاملے پرکانگریس صدر سونیا گاندھی نے پہلا بیان دیتے ہوئےآج کے دن کو ‘کالا دن’ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل وزیرداخلہ امت شاہ نے اپوزیشن لیڈروں کے ذریعہ بحث میں اٹھائے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں جوبل لے کرآیا ہوں وہ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئےنہیں ہے، نہ ہی ملک کے کسی طبقے کوپریشان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اورپاکستان کے لیڈروں کے بیان ایک طرح ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک، آرٹیکل 370 اور شہریت ترمیمی بل پرپاکستان اورکانگریس کے لیڈروں کے بیانات ایک جیسے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عیسائیوں کے ساتھ بہت برا سلوک ہورہا ہے، وہاں ان کو اچھوت طبقہ مانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اوربنگلہ دیش کے اقلیتوں میں سکھ اورہندولڑکیوں کا اغوا کرکے زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا۔ یہاں 428 ہندوعبادت گاہوں میں سے صرف 20 باقی بچے ہیں۔
وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ لاکھوں کروڑوں لوگ جہنم کے عذاب میں زندگی گزاررہے تھے۔ کیونکہ ووٹ بینک کے لالچ کے اندرآنکھیں اندھی ہوئی تھیں، کان بہرے ہوئے تھے، ان کی چیخیں نہیں سنائی پڑتی تھیں۔
نریندرمودی جی صرف اورصرف متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے یہ بل لےکرآئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومتوں نے اب تک ان کو شہریت دینے کی پیشکش نہیں کی تھی، یہ بل منظورہونے کے بعد اعدادوشمارآپ بھی دیکھیں گے۔ اورہم بھی دیکھیں گے۔
امت شاہ نے کہا کہ استحصال کے شکارمسلمانوں کوشہریت فراہم کرنے کے لئے موجودہ قوانین میں التزام ہے۔ 566 مسلمانوں کوہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد بھی کشمیرمیں امن ہے۔ وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ نہ ہی شہریت ترمیمی بل مسلم مخالف ہے اورنہ ہی طلاق ثلاثہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے۔
اس سے قبل راجیہ سبھا میں بحث کے دوران کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی، بی ایس پی، این سی پی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔ کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ آنند شرما نےسخت تنقید کرتے ہوئے اسے ملک کے خلاف قراردیا۔ بحث میں شرکت کرتے ہوئے ٹی ایم سی لیڈر ڈریک او براین نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل واقعی ملک کو تقسیم کرنے والا ہے ۔ جناح کی قبرپرسنہرے حروف میں شہریت ترمیمی بل لکھا جائےگا ۔
اوبراین نےکہا کہ یہ بل غیر آئینی ہے، اس کے خلاف جن آندولن ہوگا ۔ اس بل کی بنیاد جھوٹ، فریب اوردھوکہ پرہے۔ سماج وادی پارٹی کےراجیہ سبھا رکن جاوید علی خان نےکہا کہ ہماری حکومت اس شہریت ترمیمی بل اوراین آر سی کے ذریعہ جناح کےخواب کو پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ یاد کیجئے، 1949 میں سردار پٹیل نےکہا تھا کہ ہم ہندوستان میں حقیقت میں سیکولرجمہوریت کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔
Also read