نیوزی لینڈ نے میانمار میں فوجی بغاوت اور فوج کے اقتدار پر قابض ہونے پر میانمار سے تعلقات معطل کردیے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیوزی لینڈ نے میانمار سے سیاسی اور فوجی تعلقات معطل کرنے کا اعلان کیا۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اپنے بیان میں کہا کہ میانمار کے ساتھ سیاسی و فوجی تعلقات معطل کر رہے ہیں۔
جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ نیوزی لینڈ میانمار کے فوجی رہنماؤں پر سفری پابندی عائد کرنے کا بھی اعلان کرتا ہے۔ میانمار کے لیے ایسی تمام امدادی معطل کر رہے ہیں جس سے فوج کو فائدہ ہو۔
نیوزی لینڈ کی وزیر خارجہ نانیہ مہوتا نے اپنے ایک علحیدہ بیان میں کہا کہ نیوزی لینڈ میانمار کی فوجی حکومت کو قبول نہیں کرتا۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری سیاسی قیادت کو رہا کر کے اقتدار ان کے حوالے کیا جائے۔