عرفان عابدی مانٹوی
وہی صبح وہی رات وہی دن وہی سال
وہی بات وہی وقت وہی چال وہی حال
وہی آہ وہی ظلم وہی درد وہی قتل
وہی روز وہی شب وہی ہجر وہی وصل
وہی شور وہی زخم وہی درد وہی کیف
وہی طعن وہی طنز وہی ڈانٹ وہی حیف
وہی حرف وہی بات وہی لفظ وہی یاد
وہی شور وہی واہ وہی گُنگ وہی داد
وہی پہر وہی قہر وہی دہر وہی لہر
وہی اشک وہی خون وہی دوا وہی زہر
وہی باد وہی لو وہی دھواں وہی آگ
وہی رنج وہی دکھ وہی چوٹ وہی بھاگ
وہی حکم وہی تخت وہی شاہ وہی تاج
وہی ظلم وہی جور وہی دور وہی راج
وہی وقت وہی گھڑی وہی دن وہی روز
وہی غم وہی داد وہی ساز وہی سوز
وہی خوف وہی ڈر وہی رعب وہی آہ
وہی گھر وہی ارض وہی خاک وہی راہ
وہی دام وہی صید مگر ملا نیا جال
بتا مجھے ملا کیا نیا برس نیا سال