Friday, April 26, 2024
spot_img

واپسی

عمیر محمد خاں

پھر وہی دیوار و در پھر وہی ہے رہگزر
پھر وہی بیچینیاں پھر وہی تنہائیاں
پھر وہی شام و سحر پھر وہی اجڑادہر
پھر وہی بیزار یاں پھر وہی بےتابیاں

پھر وہی پانے کی دھن پھر بکھر جانے کا ڈر
پھر امیدیں جل گئیں پھر ارادے ڈھے گے
آرزو کے پھول سارے خاک میں پھر مل گئے
خواب کے محلات سب سیلاب میں پھر بہہ گئے

دیوانگی سب مٹ گئی حوصلے سب مر گئے
ناکامیوں کے دشت میں ہم پھر بھٹکتے رہ گئے
دھندلکے کچھ بڑھ گئے اور دیئے بھی بجھ گئے
ہم اجالوں کے مسافر ظلمات میں پھر کھو گئے

بن سہاروں کے چلے تھے عزم لے کر ہم اٹھے تھے
ہر نگر میں ہر ڈگر پر بے خطر ہم ہی چلے تھے
پھر انھی سے مل گئے جن کو ہم نے کھو دیا تھا
ہنس رہے ہیں آج وہ بھی راہ میں جو کل ملے تھے

زندگی پانے کا نام ۔۔۔زندگی کھونے کا نام ..!!
منزلوں کے شوق میں گرنے سنبھل جانے کا نام
روشنی کا جشن ہو یا سوگ ہو بربادیوں کا
زندہ وہی فاتح وہی چلتے یہاں جو صبح و شام

ایم اے۔ ایم فل انگریزی
ٹیچرز کالونی
کھام گاؤں
مہاراشٹر ۔ الھند
رابط : 9970306300
[email protected]

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular