Wednesday, April 24, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldمتین طارق باغپتی

متین طارق باغپتی

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

 

نام کتاب: متین طارق باغپتی
مرتب: ڈاکٹر ذکی طارق
مبصر:خان محمد رضوان
ناشر: اتر پردیش اردو اکادمی ، لکھنؤ
سنہ اشاعت: ۲۰۱۸،صفحات:۲۰۰۔ قیمت:۲۱۶؍ روپے

دنیا میں بہت سی تحریکیں وجود میں آئی ہیں دینی ، ادبی تہذیبی، سیاسی سماجی ۔ یہ تحریکیں اپنے نصب العین اور مقصد کے لیے مدت تک سرگرم رہیں جب تک اپنے بنیادی طریقۂ کار پر کار بند رہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ تحریکات پر اضمحلال طاری ہوتا گیا اوروہ اپنا اثر اورزور کھوتی گئیں۔ برصغیر ہندوپاک میں ادب اسلامی کی تحریک بھی اسی صورت حال سے دوچار نظر آتی ہے ۔
علمی ادبی اورتحریکی حلقوں میں متین طارق باغپتی کانام معروف ہے۔ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے مختلف سرکاری اسکولوں میں بحیثیت معلم چالیس (۴۰)سال تک خدمت انجام دیتے رہے ۔ آپ کا شمار جماعت اسلامی ہند کے قد یم ارکان میںہوتا ہے ۔ آپ نے پوری عمرجماعت کے مشن کے لیے وقف کردی ۔ متین طارق باغپتی ایک فرد نہیںبلکہ انجمن تھے، تحریکی فکر کی توسیع واشاعت کے لیے وہ عوام الناس سے گہرا ربط رکھتے تھے۔ان کی خدمات کا دوسرا پہلو ادبی ہے ۔ انہوںنے بچوں کے لیے تعمیری ادب کی تیاری اور ترویج کا کام کیا ، انہوں نے باغپت میں’’ تعلیمی مرکز‘‘ کے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کیا ۔ جس کے تحت مختلف ادبی پروگرام منعقد کرتے تھے۔ انہوں نے بہت سی کتابیں تصنیف کیں ۔ چند کے نام یہ ہیں:۔ ’نیک عورتیں ، حق کی دعوت اور غیر مسلم، اندھا انصاف، پیاری بیٹی کے نام ، رسول کریم کی سماجی زندگی ‘ ’تحریک کے کارکنوں کے اوصاف‘ ’فکر آخرت‘ ابلیس کی مجلس شوریٰ ‘ ’ اٹھارہ ستارے (مجاہدین آزادی ) ‘ ’ رنگ ونور‘ (غزلیات) ’ شمع عرفان‘ (نظموں کا مجموعہ) ’ فانوسِ حرم‘ (منظوم سیرتؐ) ’ اردو شاعری کے روشن چراغ ‘ ۔ انہوںنے بچوںکے لیے کہانیوں اورنظموں کی جوکتابیں لکھی ہیں وہ تعمیری ادب کا اہم سرمایہ ہیں ۔ ان کی بعض کتابوں کا انگریزی اورہندی میں بھی ترجمہ ہوگیا ہے ۔
زیر نظر کتاب ’اتر پردیش اردو اکادمی ‘ لکھنؤ سے شائع ہوئی ہے ۔ اس میں متین طارق صاحب کے بارے میں پینتیس (۳۵) مضامین شامل ہیں، جن سے ان کی زندگی اور علمی وادبی خدمات سامنے آتی ہیں۔ فاضل مضمون نگاروں میں بعض اہم اہل دانش یہ ہیں: پروفیسر عبدالحق(تحریک وتفکر کے شعری پیکر) پروفیسر شہپر رسول (متین طارق باغپتی کی غزلیں) حقانی القاسمی (فن کی طہارت اورنظر کی نفاست کا شاعر:متین طارق) پروفیسر کوثر مظہری ،پروفیسر ضیاء الرحمٰن صدیقی(متین طارق باغپتی کا تخلیقی کرب) خلیق الرحمٰن ضیاء باغپتی(یاد کی خوشبو ۔میری رہبر) ڈاکٹر ذکی طارق (میرے والد) نزہت خاتون (میرے ابّا) منصور آغا (جوپتلے تھے شرافت کے جوپیکر تھے محبت کے) اورجاوید اقبال (متین طارق باغپتی ایک عظیم مصنف )۔
متین طارق باغپتی جس قدر فعّال اورمتحرک رکن جماعت تھے اسی قدر خوش فکرشاعر اور عمدہ مصنف بھی تھے ۔ تحریکی حلقے میںایسی ہمہ جہت شخصیتیں کم ملتی ہیں۔ افسوس ہے کہ ان عظیم شخصیات کی علمی وادبی خدمات کا کما حقہ تعارف نہیں ہوسکا۔ بہت سے اہل قلم پر نہ کچھ لکھا گیا نہ کوئی سیمینار منعقد ہوا ۔ پچھلے دنوں (مئی ۲۰۱۸ ء میں) ادارۂ ادب اسلامی ہند نے ایک سیمینارکا اہتمام کیا۔ اس کا عنوان تھا ’’ہندوستان میںاردو افسانہ 1980ء کے بعد ‘‘ ، اس میں کچھ تحریکی ادبا کا ذکر ہوا ۔ ۲۳؍ستمبر ۲۰۱۸ء کو’ متین طارق باغپتی: فن اور شخصیت ‘ کے عنوان سے یک روزہ سیمینار کا انعقاد بھی کیا گیا ۔ ضرورت ہے کہ اس سلسلے کومزید منظّم اوروسیع کیا جائے اور اہم شخصیات کی علمی و ادبی خدمات سے استفادے کی تدابیر اختیار کی جائیں۔یہ کتاب متین طارق باغپتی کے بارے میں معلومات پیش کرتی ہے اورہر اعتبار سے اہم ، مفید اورقابل قدر ہے ۔
Mob:9810862283

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular