Wednesday, April 17, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

ذیشان رضا

شمع الفت کو دل میں جلاتے رہے
اپنی صورت سے ہم کو لبھاتے رہے
روٹھتے وہ رہے ہم مناتے رہے
پیار کا سلسلہ یوں بڑھاتے رہے
اس کی آنکھوں نے کچھ ایسا جادو کیا
مرغِ بسمل سے ہم چھٹپٹاتے رہے
ان کی قاتل اداؤں کا کیا پوچھنا
مار کر پھر ہمیں کو جلاتے رہے
ان کی سادہ نگاہی قیامت سی ہے
عمر بھر حشر مجھ پر وہ ڈھاتے رہے
لاکھ ہم نے چراغوں کو روشن کیا
جانے کیوں وہ ہمیشہ بجھاتے رہے
قتل ہونا محبت میں کس کو نصیب
فلسفہ عشق کا یوں پڑھاتے رہے
ہم نے ذیشان کی تھی خطائے وفا
عمر بھر اس کا احسان پاتے رہے
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی نئی دہلی

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular