9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
مظہر عباس
*شاخ سے ٹوٹا ہوا ہوں آج کل*
*اس لئے بکہرا ہوا ہوں آج کل*
*آنے والا ہے کوءطوفان کیا*
*جانے کیوں سہما ہوا ہوں آج کل*
*سن سکو تو خامشی میری سنو*
*لب سئیے بیٹھا ہوا ہوں آج کل*
*عشق ہی تو بندگی ہے اس لئے*
*عشق میں ڈوبا ہوا ہوں آج کل*
*میں کبھی اک خوشنما سا لفظ تھا*
*حرف سا تنہا ہوا ہوں آج کل*
*خم تری زلفوں کے سلجھا تا مگر*
*خود میں ہی الجھا ہوا ہوں آج کل*
*میر،مظہر سب دیوانے تھے ترے*
*میں بھی پاگل سا ہوا ہوں آج کل*
٭٭٭٭