حج سبسڈی ختم کیا جانا غلط : مولانا سعید الرحمان

0
231

سید کاظم رضا شکیل /ممتاز علی

لکھنؤ۔ مرکزی حکومت کے ذریعے حج پر ملنے والی سبسڈی ختم کئے جانے پر مختلف مسلم مذہبی رہنمائوں اور تنظیموں نے ردّ عمل کا اظہار کیا ہے۔ اودھ نامہ سے اس حساس موضوع پر بات چیت میں ملے جلے ردّعمل پر کسی نے فیصلے کا استقبال کیا ہے تو کسی نے سیاسی قرار دیا ہے۔
ندوۃ العلما کے پرنسپل ڈاکٹر مولانا سعید الرحمان اعظمی نے حج سبسڈی ختم کئے جانے پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ سبسڈی جاری رکھنا چاہئے تھا اس سے غریب مسلمانوں کو حج میں مدد ملتی تھی انہوں نے کہا کہاب غربا کو تھوڑی مشکل پیش آئیگی مولانا سعید الرحمان اعظمی نے کہا کہ حکومت ہند کا فیصلہ غلط ہے ۔
عمام عیدگاہ اور اسلامک سینٹر آف انڈیا کے صدر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے سبسڈی ختم کئے جانے کو درست بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے اور مسلم تنظیمیں اس بات کی پہلے سے مانگ کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن جہاز کے ٹکٹ کیلئے کہا کہ گلوبل ٹینڈرنگ ہونا چاہئے جس سے خرچ اپن ے آپ کم ہوجائے گا کیونکہ ٹکٹ کافی کم قیمت پر ملیں گے انہوں ن ے کہا کہ مکہ اور مدینہ جو عمارتیں کرایہ پر حکومت ہند لیتی ہے وہ چاہئے کہ وہ لیز پر لے تاکہ اور بھی خرچ کم ہوگا۔ بحری راستے سے ہندوستانی حاجیوں کے راستے کے جواب میں مولانا خالد نے کہا کہ عرب ممالک کے حالات سے سب واقف ہیں اس کو دیکھتے ہوئے حفاظتی بندوبست آکر سکتی ہے تو یہ فیصلہ ٹھیک ہے اس سے خرچ بھی کم ہوگا لیکن آج کے حالات کو دیکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔
مولانا سیف عباس نے ہندوستانی حکومت کی حج سبسڈی سے یہ پیغام پوری دنیا میں جاتا تھا کہ یہاں پر مسلمانوں کو سہولت دی جاتی ہیں سبسڈی ختم ہونے سے دنیا میں پیغام اچھا نہیں جائے گا۔ ویسے بھی موجودہ حکومت کو اقلیت مخالف سمجھا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے اس سے بچنے والی رقم کو اقلیتی طبقے کی لڑکیوں کی اسکیموں پر خرچ کیا جائے گا تو یہ بتائیں جو اسکیموں کا پیسہ واپس چلا جاتا ہے اس کا فائدہ کیوں نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے حج سبسبڈی بحال رکھنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سبسڈی ختم کی جاتی ہے تو حکومت ایسا راستہ اختیار کرے جس سے عازمین حج پر مالی بوجھ نہ پڑے۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ٹورس آپریٹر پر شکنجہ کسنے کے بجائے عام مسلمانوں کے حق میں کٹوتی ٹھیک نہیں۔
مومن انصار سبھا کے قومی صدر اکرم انصاری نے اس مدعے پر کہا کہ حج سبسڈی ختم کرنے سے غریبوں پر بوجھ پڑے گا۔ پہلے جو لوگ آسانی سے حج پر چلے جاتے تھے اب انہیں اور زیادہ پیسے بچانے ہوں گے۔
حاجی شفیع سدی حسین جنرل سرکیٹری تنظیم حیدری نے ردد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حج 2018 میں مودی سرکار نے جو سبسڈی ختم کردی ہے غریب حاجیوں کے ساتھ بڑی ناانصافی کی ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے 2022 تک دھیرے دھیرے ختم کرنے کو کہا تھا۔ مودی سرکارہندو ووٹوں کو خوش کرنے کے لئے کیا ہے۔ جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں جبکہ ہندو تیرتھ یاترا کمبھ میلے میں اربوں ڈالر کی سبسڈی دیتی ہے۔ اس کو بھی بند کیا جائے۔ اور پالیمنٹ میں کھانے پر جو سبسڈی منسٹرس کو ایم پیس کو دی جاتی ہے اس کو بھی بند کیاجائے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here