پٹنہ،13 نومبر (یو این آئی)مشہور افسانہ نگار اور بہار اردو اکادمی کے سابق سکریٹری مشتاق احمد نوری مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسیٹی کے سابق وائس چانسلرپروفیسر اعجاز علی ارشد، روزنامہ قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ ایس ایم اشرف فرید اور معروف بزرگ شاعر ناشاد اورنگ آبادی کو یہاں منعقدہ ایک تقریب میں کلیم اللہ کلیم دوست پوری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازاگیا۔
جاری ریلیز کے مطابق اس کے لئے دیگر ایوارڈ یافتگان میں روزنامہ ہمارانعرہ کے مدیر و معروف صحافی انوارالہدیٰ کوصحافتی خدمت ایوارڈ، ظہیر انور کو صحافتی و شعری خدمات ایوارڈ، ڈاکٹر مظہرالحق، صحافی اشرف آستھانوی، ڈاکٹر کلیم اختر، فردوس گیاوی، شکیل سہسرامی، ظفر صدیقی کو فروغ اردو خدمات ایوارڈ،ڈاکٹر یاسمین اختر، معصومہ خاتون، ڈاکٹر ارشاد احمد، شمیم فاطمہ کو ترویج ادب ایوارڈ نامور پروفیسر علیم اللہ حالی اور کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے ہاتھوں دیا گیا۔ اردو زبان و ادب کی مجموعی خدمات ایوارڈ اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی کے نام ہے جن کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس تقریب میں ان کو ایوارڈ نہیں دیا جاسکا۔
مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسیٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز علی ارشد نے کہا کہ ایوارڈ دیکر اردو ادیبوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ کلیم اللہ کلیم دوست پوری نے اس کی زندہ روایت شروع کی ہے اور اردو کے خدمت گزاروں کو ایوارڈ سے نوازہ ہے جو واقعی اس کے حقدار ہیں۔ معروف افسانہ نگار قاسم خورشید نے ایوارڈ سے ادیبوں، شاعروں اور صحافیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ جبکہ نظامت کے فرائض معروف افسانہ نگار و سلگتے خیموں کا شہر کے مصنف اور معروف ناظم تقریب و مشاعرہ فخر الدین عارفی نے نبھائی۔ استقبالیہ کلمات کلیم اللہ کلیم دوست پوری ایوارڈ کمیٹی کے کنوینر پرویز عالم نے کہے۔ اس موقع پر ایک شعری نشست کا بھی انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ایک تقریب میں سرپرست کی حیثیت سے کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے علاوہ معروف ناقد و شاعرپروفیسر علیم اللہ حالی بطور صدر جبکہ ڈاکٹر قاسم خورشید، ڈاکٹر منظر اعجاز، اکبر رضا جمشید،، ایس ایم پرویز عالم بطور مدعوئین خصوصی شریک ہوئے۔ صدارتی خطبہ میں پروفیسر علیم اللہ حالی نے کہا کہ کلیم اللہ کلیم دوست پوری اپنے نام سے ایوارڈ شروع کرکے اردو ادب کا بہت بڑا کام کررہے ہیں۔ اس بار انہوں ادب کے چنندہ عملی شخصیات کو ایوارڈ سے نوازہ ہے اس سے اردو کی خدمت کرنے والوں کو حوصلہ ملتا ہے۔
لکھنؤ سے تشریف لانے والی کم عمر شاعرہ شمیم فاطمہ، جن کو آج ترویج ادب ایوارڈ سے بھی نوازہ گیا۔ اس موقع پر کلیم عاجز کی زمین میں کلام سناکر سامعین کی زبردست داد و تحسین وصول کی۔ شمع کوثر شمع نے کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے ادبی خدمات پر روشنی ڈالی۔ تقریب کا آغاز آفتاب عالم کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جبکہ مشتاق سیوانی کے نعت پاک سے محفل روح پرور ہوگئی۔ اس تقریب میں شائقین اردو ادب کی زبردست تعداد موجود تھی۔
Also read