نئی دہلی: صارفین امور کے وزیر پیوش گوئل ن لوک سبھا میں آج کہا کہ کم از کم امدادی قیمت – ایم ایس پی کی رقم کو براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں جمع کرنے کے حکومت کے فیصلے سے کسان کو بچولیوں اور آڑھتیوں سے آزادی ملے گی اور نظام میں شفافیت آئے گی۔
مسٹر گوئل نے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا’’ملک کی زیادہ تر ریاستوں میں ایم ایس پی کی خرید کی رقم براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں آن لائن جمع ہوتی ہے لیکن پنجاب ایک واحد ایسی ریاست ہے جو اس کی مخالفت کرتی ہے۔حکومت کسانوں کی بھلائی کےلئے پرعزم ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی زمین کی معلومات درست ہونےسے انہیں پیداوار کی صحیح معلومات مل سکے گی اور ان کے حق کا پیسہ غلط ہاتھوں میں نہیں پہنچے گا۔ یہ ایماندار اور شفاف نظام ہے اور اس میں کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔
مسٹر گوئل کے جواب پر اعتراض کرتے ہوئے شرومنی اکالی دل کی ہرسمرت کور نے کہا’’حکومت ہر نظام میں دخل دے رہی ہے ۔پنجاب میں زرعی پیداوار مارکیٹنگ کمیٹی – اے پی ایم سی قانون میں کسان کے پاس ایم ایس پی کی ادائیگی آن لائن یا آڑھتیوں کے ذریعہ سے لینے کا متبال پہلے سے ہی ہے۔پنجاب میں 40 فیصد کسانوں کے پاس اپنی زمین نہیں ہے اور وہ دوسروں کی زمین میں بٹائی پر فصل اگاتے ہیں۔ایسے میں ایسے کسان زمین کی صحیح معلومات کیسے دے سکتے ہیں۔