سعودی عرب نے کرونا وائرس سے چار مزید مریضوں کی موت اور96 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔سعودی عرب میں اب اس مہلک وائرس کے کیسوں کی تعداد 1299 ہوگئی ہے اور آٹھ افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد عبدالعالی نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ بارہ افراد کی حالت تشویش ناک ہے اور وہ اس وقت انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو) میں زیر علاج ہیں۔انھوں نے بتایا ہے کہ اس مہلک وائرس کا شکار 66 افراد علاج کے بعد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
انھوں نے شہریوں اور مکینوں کے لیے اس ہدایت کا اعادہ ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور انھیں معمولی نہ سمجھیں۔ وہ باقاعدگی سے اپنے ہاتھوں کو دھوئیں ، اپنے مُنھ ، چہرے اور ناک کو چُھونے سے گریز کریں۔
اگر کسی فرد میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو اس کو فوری طور پر خود کو چودہ روز کے لیے الگ تھلگ کرلینا چاہیے۔چہرے پر ماسک پہننا چاہیے تا کہ اس کے کھانسنے یا چھینکنے سے یہ وبائی وائرس پھیلے اور نہ دوسرے لوگ متاثر ہوں۔
دریں اثناء سعودی حکام نے دو شہروں سے 50 لاکھ سے زیادہ میڈیکل ماسک ضبط کر لیے ہیں۔ انھیں مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کرنے کی غرض سے ذخیرہ کیا گیا تھا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت تجارت نے 11 لاکھ 70 ہزار ماسک دارالحکومت الریاض سے شمال مغرب میں واقع شہر حایل میں ایک پرائیویٹ اسٹور سے ضبط کیے ہیں اور 40 لاکھ سے زیادہ ماسک مغربی شہر جدہ میں ایک گودام سے ضبط کیے گئے ہیں۔ انھیں تجارتی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ذخیرہ کیا گیا تھا۔
وزارت نے کہا ہے کہ اس طرح کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ضبط کیے گئے ماسک کھلی مارکیٹ تقسیم کیے جائیں گے۔