سری نگر، 3 مارچ : پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پاسپورٹ کی اجرائی میں مداخلت کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ان کا الزام ہے انہیں پاسپورٹ اجرا کرنے میں پولیس وریفکیشن فراہم کرنے میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر غیر ضروری تاخیر کر رہی ہے۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ میرے پاسپورٹ کی معیاد 31 مئی 2019کو ختم ہوئی جس کے پیش نظر میں نے ریجنل پاسپورٹ دفتر سری نگر میں اس کی تجدید کے لئے درخواست جمع کی۔
انہوں نے کہا کہ ضوابط کے مطابق مجھے ایک ماہ کے اندر اندر پاسپورٹ ملنا چاہئے تھا لیکن پاسپورٹ کی پولیس ویریفکیشن نہ ہونے کے باعث تجدید نہیں کی گئی۔
محبوبہ مفتی نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ متعلقین کو ان کے حق میں پاسپورٹ جاری کرنے کی تاکید کریں جو ان کا بنیادی حق ہے۔
موصوفہ نے کہا کہ میں نے متعلقہ پولیس افسر کے سامنے بھی ویریفکیشن کے لئے ضروری کاغذات جمع کئے تاکہ وہ متعلقہ دفتر کو اپنا رپورٹ بھیج سکیں۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ایسا لگتا ہے کہ متعلقہ افسر نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر اپنی رپورٹ آر پی او دفتر نہیں بھیج دی۔
دریں اثنا یو این آئی نے جب اس سلسلے میں ریجنل پاسپورٹ افسر سری نگر بی بی ناگر کے ساتھ رابطہ کیا تو انہوں نے کہا ہم نے محترمہ محبوبہ مفتی کی پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پر کاررائی شروع کی تھی لیکن پولیس ویریفکیشن کی عدم فراہمی کی وجہ سے وہ التوا میں پڑ گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی درخواست دہندہ کی درخواست پر فوری طور پر کام شروع کرتے ہیں اور کم سے کم وقت میں اس کا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
موصوف نے کہا کہ پاسپورٹ کی اجرائی کے لئے ہمیں تمام تر قواعد و ضوابط کا خیال رکھنا پڑتا ہے اور ایک پاسپورٹ اجرا کرنے کے لئے پولیس ویریفکیشن کا ہونا لازمی ہے۔