مہاراشٹر: کنٹنمنٹ زون میں ڈیوٹی کرنے والے 40 پولس اہلکار کورونا پازیٹو

0
95

ادھو ٹھاکرے حکومت نے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرنے کے لیے کہا ہوا ہے اور مقامی انتظامیہ بھی بہت احتیاط کے ساتھ اپنی ڈیوٹی نبھا رہی ہے، لیکن لگاتار نئے معاملے سامنے آنے سے ایک ہنگامہ برپا ہے۔

کورونا انفیکشن سے مہاراشٹر کے حالات لگاتار خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ حیرت یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے درمیان انتہائی محتاط طریقے سے اپنی ڈیوٹی انجام دینے والے پولس اہلکار بھی کورونا کے حملہ سے نہیں بچ پا رہے ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق مالیگاؤں کے 40 مزید پولس اہلکاروں میں کورونا انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ سبھی پولس والے نئے ہاٹ اسپاٹ کی شکل میں سامنے آئے مالیگاؤں کے کنٹنمنٹ زون میں ڈیوٹی کر رہے تھے۔

مالیگاؤں میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 82 نئے معاملے سامنے آئے ہیں جس سے علاقے میں دہشت کا ماحول ہے۔ مجموعی طور پر اس شہر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 258 پہنچ گئی ہے۔ 40 پولس اہلکاروں کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد لوگوں میں مزید خوف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالانکہ ادھو حکومت نے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرنے کے لیے کہا ہوا ہے اور مقامی انتظامیہ بھی بہت احتیاط کے ساتھ اپنی ڈیوٹی نبھا رہی ہے، لیکن لگاتار نئے معاملے سامنے آنے سے ایک ہنگامہ برپا ہے۔

اس درمیان مہاراشٹر سے ایک اچھی خبر یہ آئی ہے کہ بارہ متی ضلع کورونا سے پاک ہو گیا ہے۔ یہاں اب کورونا کا ایک بھی مریض نہیں ہے۔ اس بات کی جانکاری نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے ٹوئٹ کر کے دی۔ حالانکہ مہاراشٹر میں کورونا پازیٹو مریضوں کی تعداد 10 ہزار کے پار پہنچ گئی ہے۔ پورے مہاراشٹر میں کل 73 علاقوں کو کنٹنمنٹ زون قرار دیا گیا ہے جب کہ اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کرایا جا چکا ہے۔

دوسری طرف ممبئی کے دھاراوی میں بھی کورونا وائرس کے 25 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ابھی تک 369 لوگوں میں انفیکشن کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ 18 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ مہاراشٹر میں ٹھانے ضلع کے کلیان میں 20 دن کے ایک بچے میں کووڈ-19 انفیکشن پایا گیا ہے۔ کے ڈی ایم سی کے ہیلتھ افسر ڈاکٹر راجو لوانگرے نے بتایا کہ کلیان ڈومبی ولی میونسپل کارپوریشن علاقہ میں اس بچے سمیت کم از کم 6 لوگ کورونا کی زد میں ہیں۔ اس علاقے میں کورونا وائرس کے معاملے 162 ہو گئے ہیں جب کہ تین مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here