نئی دہلی، 13 اپریل ؛ سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش میں گزشتہ ماہ سیاسی بحران کے حوالہ سے پیر کو آخری فیصلہ سنایا جس میں اس نے کہا کہ اس وقت حالات کے مطابق ریاستی اسمبلی میں اکثریت ٹسٹ کرانے کے گورنرکا حکم درست تھا۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اجے رستوگی کی بنچ نے مدھیہ پردیش فلور ٹسٹ پر 68 صفحات پر مشتمل تفصیلی حکم جاری کیا۔ عدالت نے گزشتہ 19 مارچ کو عبوری حکم میں اس وقت کے وزیر اعلی کمل ناتھ کو اگلے دن اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کو کہا تھا۔
عدالت نے آج کہا کہ کیس کے حقائق کے تناظر میں گورنر کا فلور ٹسٹ کا حکم دینا درست فیصلہ تھا۔ بنچ نے کانگریس کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ گورنراس طرح کا حکم پاس نہیں کر سکتے۔
عدالت عظمی نے کہا کہ گورنر اسمبلی کے موجودہ سیشن کے دوران بھی اپنے حقوق کا استعمال کر سکتے ہیں۔
قابل غور ہے کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی پرانی درخواست پر عدالت نے اسمبلی اسپیکراورگورنر کے حقوق کے تصادم کے ایشوز پر تفصیل سے فیصلہ سنایا۔ یہ عرضی انہوں نے گزشتہ حکومت کے وقت فلور ٹسٹ اور ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کے حوالہ سے دائر کی تھی.
دراصل، گزشتہ مارچ مہینے میں جب مدھیہ پردیش کی سیاست میں بھونچال آیا ہوا تھا اور پیشرو کمل ناتھ کی کانگریس حکومت پر بحران منڈلا رہا تھا، تب بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر شیوراج سنگھ چوہان نے اراکین اسمبلی کی خریدو فروخت کا الزام لگایا گیا تھا اور فوری طور پر فلور ٹسٹ کرانے کے حوالہ سے عدالت میں عرضی دائر کی گئی تھی۔عدالت نے تب فلور ٹسٹ فوری طور پر کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد کمل ناتھ حکومت کو استعفی دینا پڑا تھا۔