پھیپڑوں کی بیماریوں کا پتہ اب آواز سے لگےگا

0
161

پھیپھڑوں کے مسائل کی تشخیص اب موبائل فون ایپ میں بات کرنے کے دوران بھی ہوسکتی ہے۔ پنسلوانیا کے الیگینی جنرل اسپتال میں پھیپڑوں کی نگہداشت کرنے والے مارہن کی ٹیم کی ذریعہ تیار کردہ اس تکنیک میں صرف مریض کی آواز کو استعمال کرتے ہوئے پھیپڑوں کی بماریوں کی تشخیص کرنے کا ایک آسان طریقہ پیش کیا گیا ہے۔

پھیپڑوں کی بیماریوں کا پتہ اب آواز سے لگےگا

ڈاکٹر عبید اشرف ، کارنیگی میلن یونیورسٹی کے محققین کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے یہ ٹکنالوجی وضع کرچکے ہیں جو دائمی رکاوٹ پلمونیری بیماری (سی او پی ڈی) کی تشخیص کے لئے ایک سمارٹ ٹیبلیٹ کا استعمال کرتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق عالمی سطح پر سی او پی ڈی ایک بڑھتی ہوئی جان لیوا پھیپھڑوں کی بیماری ہے جو سانس کی تکلیف کا سبب بنتی ہے جس کی وجہ سے 2015 میں 3.17 ملین اموات ہوئیں۔

مریضوں کو ایک پلمونری فنکشن ٹیسٹ سے گزرنا پڑتا ہے جو پھیپھڑوں کے فنکشن کی پیمائش کرتا ہے۔ سپیرومیٹری، پلمونری فنکشن ٹیسٹوں میں سب سے زیادہ عام ہے لیکن یہ طریقہ کار محنت طلب ہے اور پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا مریضوں کے لئے سالانہ ٹیسٹ کے طور پر کیا جاتا ہے۔

دوسری طرف ڈاکٹر عبید کا متبادل طریقہ کار مریض کی آواز کا استعمال کرتے ہوئے COPD کی تشخیص کرنے کا ایک موثر اور آسان طریقہ پیش کرتا ہے۔

دوسری طرف ڈاکٹر عبید کا متبادل طریقہ کار مریض کی آواز کا استعمال کرتے ہوئے COPD کی تشخیص کرنے کا ایک موثر اور آسان طریقہ پیش کرتا ہے۔

محققین نے اپنے مطالعے کے عبوری نتائج پیش کرتے ہوئے کہا کہ آواز بہت ساری طبی حالتوں کا پتہ دیتی ہے خاص طور پر سانس کے نظام کی بیماریاں جو سانس لینے اور تقریر کرتے وقت نمایاں ہوتی ہیں۔ ہم قیاس کرتے ہیں کہ انسانی تقریر میں آواز اور سانس پھیپھڑوں کے فعل سے ہم آہنگ ہوتی ہے لہٰذا آواز کو استعمال کرنے سے پھیپھڑوں کے فنکشن کا درست پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here